جمعہ, جولائی 4, 2025
اشتہار

بانی تحریک اگر پاکستان گئے تو لاپتا کردیے جائیں گے، ندیم نصرت

اشتہار

حیرت انگیز

لندن: متحدہ کے کنوینئر ندیم نصرت نے کہا ہے کہ ایم کیو ایم اور بانی تحریک لازم و ملزوم ہیں، فاروق ستار نے امانت میں خیانت کی اگر انہیں اختلافات تھے تو پارٹی پر قبضہ نہیں کرتے بلکہ اپنی علیحدہ پارٹی بنالیتے، جبری طور پر مخالف جماعتوں میں شمولیت کرنے والے لوگوں کے دل ہمارے ساتھ ہیں، بانی تحریک اگر پاکستان واپس گئے تو لاپتا کردیے جائیں گے۔

ان خیالات کا اظہار ندیم نصرت نے پروگرام الیونتھ آور میں میزبان وسیم بادامی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ کنوینئر متحدہ نے کہا کہ ایم کیو ایم لندن کے لیے مکمل طور پر بلیک آؤٹ کردیا گیا ہے تاہم عوام آج بھی بانی ایم کیو ایم کے نمائندوں کو ہی ووٹ دے رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم کو تقسیم کر کے مینڈیٹ کو تقسیم کیا گیا، بانی تحریک کا اپنا مینڈیٹ ہے اور عوام اُن کے ساتھ تھی اور آج بھی انہی کے ساتھ ہے کیونکہ متحدہ وہی ہے جہاں الطاف حسین کھڑے ہیں۔

کراچی میں ہونے والے جلسوں کے حوالے سے ندیم نصرت نے کہا کہ پاکستان میں جلسے تو کالعدم جماعتیں بھی کرتی ہیں، جلسے سے ایک روز قبل جب گلوکارہ نے بانی تحریک کا گانا گایا تو عوام کی خوشی کیمرے میں محفوظ ہوگئی۔ اُن کا کہنا تھا کہ فاروق ستار کو اگر بانی قائد سے اختلافات تھے تو وہ قبضہ کرنے کے بجائے اپنی نئی جماعت بنانے کا اعلان کرتے مگر انہوں نے امانت میں خیات کی اور بے وفائی کو اہمیت دی۔

کنویئر متحدہ کا کہنا تھا کہ لوگوں کو قید و بند کی صعوبتوں کی دھمکیاں دے کر پاک سرزمین پارٹی میں شمولیت کروائی گئی مگر وہ اُن لوگوں کے دل آج بھی ہمارے ساتھ ہیں، کچھ طاقتیں ایم کیو ایم کے مینڈیٹ کو تقسیم کرنا چاہتی تھیں انہوں نے اس پر عملدرآمد کر کے دکھایا اور فاروق ستار بھی اسی کا حصہ بن گئے۔

لندن رابطہ کمیٹی پر ہونے والی تنقید کے حوالے سے ندیم نصرت کا کہنا تھا کہ جو3 سے 4 لوگ لندن میں مقیم ہیں انہوں نے ہی پارٹی کو زندہ رکھا، ہم سے بار بار حب الوطنی ثابت کرنے کا مطالبہ کیا جاتا ہے مگر عمران خان مودی سے ملاقات کر کے آجائیں تو وہ محب وطن رہتے ہیں۔ را کی فنڈنگ کے حوالے سے آنے والی خبروں کی محمد انور تردید کرچکے ہیں۔

لندن میں قتل ہونے والے رہنما کے قاتلوں کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں ندیم نصرت کا کہنا تھا کہ ہمارے پاس عمران فاروق پر حملے کے حقائق موجود ہیں جو وقت آنے پر سب کے سامنے لائے جائیں گے۔

ندیم نصرت کا کہنا تھا کہ بانی تحریک نے کئی بار پاکستان سے محبت کا برملا اظہار کیا اور وہ وطن واپس آنا چاہتے ہیں، 21 جنوری کا پروگرام ترتیب دیا جاتا تو الطاف حسین کا خطاب ضروری ہوتا کیونکہ پاکستان قومی موومنٹ کے چیئرمین نے خود بھی خطاب کا دعوت دی، بانی تحریک استحکام پاکستان ریلی میں وطن واپسی کا اعلان کرتے مگر یہ فیصلہ ہم مشاورت کے بعد ہی کرتے کیونکہ یہ بہت اہم فیصلہ ہے کیونکہ ہم جانتے ہیں کہ الطاف حسین پاکستان واپس گئے تو لاپتا کردیے جائیں گے۔

بانی تحریک کی وطن واپسی کے حوالے سے ندیم نصرت کا کہنا تھا کہ رواں سال کے حالات بتائیں کہ گے یہ الطاف حسین کی واپسی کا سال ہے یا نہیں، پاکستان میں کسی پارٹی کا سیاسی رہنما ایسا برتاؤ گیا جتنی پابندیاں الطاف حسین پرعائد کی گئی ہوں تاہم اب حالات ایسے موڑ پر ہیں جہاں صرف بانی تحریک کی رہنمائی ہی مسائل سے نکال سکتی ہے۔

اے آر وائی نیوز پر ہونے والے حملے کے حوالے سے ندیم نصرت کا کہنا تھا 22 اگست کو حملے میں ہمارے لوگ ملوث نہیں تھے، اُس کے باوجود بانی تحریک حملے کے حوالے سے معافی مانگ چکے۔ اپنی وطن واپسی کے حوالے سے ندیم نصرت کا کہنا تھا کہ پارٹی جس دن واپس جانے کی ہدایت دے گی فوراً پاکستان جاؤں گا، مگر وہاں کے حالات ایسے ہیں کہ سرزمین پر اترتے ہی مجھے بھی لاتعلقی کی قرار داد کا حصہ بننا ہوگا کیونکہ بانی تحریک کی حمایت صرف لفظی ہے پاکستان میں ہمارے کارکنان گرفتار ہوئے مگر فاروق ستار اور اُن کی جماعت نے ایک مذمتی لفظ تک ادا نہیں کیا۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں