کوئٹہ: بلوچستان میں حالیہ بارشوں اور برف باری نے کئی علاقوں میں تباہی مچادی، حادثات میں کم ازکم 7 افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہوگئے، کئی گاڑیاں برساتی نالوں میں بہہ گئیں،متعدد علاقوں میں مکانات گرگئے۔
تفصیلات کے مطابق بلوچستان کے شمالی علاقوں میں بارش اوربرف باری معمولی وقفے کے بعد دوبارہ شروع ہوگئی، پہاڑ برف میں ڈھک گئے، برساتی نالے بپھر گئے، چمن میں سید حمید ندی میں بارش کے بعد شدید طغیانی کے باعث ایک خانہ بدوش خاندان پھنس گیا۔
بارش کے باعث توبہ اچکزئی میں درجنوں گھر گرگئے، پشین سمیت مختلف علاقوں میں رابطہ سڑکیں بہہ گئیں،فائبر آپٹک کیبل کٹ جانے سے مواصلاتی نظام شدید متاثرہوا۔
اس حوالے سے وزیراعلیٰ بلوچستان ثنااللہ زہری کی زیر صدارت اجلاس منعقد کیا گیا، اجلاس میں بتایا گیا کہ حالیہ بارشوں میں 7 افراد جاں بحق اور 11 زخمی ہوئے ہیں۔
متاثرہ اضلاع میں ساڑھے 9 ہزار خیمے، ساڑھے 6 ہزار کمبل، ساڑھے 4 ہزار پلاسٹک شیٹس تقسیم کی گئیں۔ تقریباً ساڑھے5 ہزار سلیپنگ بیگ، ساڑھے 8 ہزار ترپالیں اور ساڑھے 7 ہزار کھانے پینے کے سامان کے پیکٹ بھی تقسیم کیے گئے۔
وزیراعلیٰ بلوچستان نے ہدایت دی ہے کہ دور درازعلاقوں تک امدادی سامان پہنچایا جائے،سامان صرف مستحق افراد کو دیا جائے، سامان کی تقسیم میں کسی قسم کا دباﺅ قبول نہ کیا جائے تاکہ کسی کی حق تلفی نہ ہو۔
اسکردوکا زمینی رابطہ تاحال منقطع
علاوہ ازیں اسکردو شہراور گردونواح میں برف باری کے بعد سردی میں اضافہ ہوگیا، اسکردو کا مضافاتی علاقوں سے 2 روز بعد بھی زمینی رابطہ بحال نہ ہوسکا، سنگھوس کے مقام پر لینڈ سلائیڈنگ کے بعد زمینی رابطہ منقطع ہوگیا۔
برف باری اور بارش رکنے تک صوبائی حکومت نے شہریوں کو سفر سے گریز کرنے کی ہدایت کی ہے، محکمہ موسمیات کے مطابق شہری علاقوں میں درجہ حرارت منفی8 جبکہ بالائی علاقوں میں منفی 20 ڈگری سینٹی گریڈ رہے گا۔