اسلام آباد: سیشن جج کے گھر تشدد کا نشانہ بننے والی کمسن ملازمہ طیبہ کے کیس میں ملزم سابق جج راجا خرم علی خان کی عبوری ضمانت میں توسیع کر دی گئی۔ ایڈیشنل سیشن جج کی اسی عدالت نے ملزم کی اہلیہ کی بھی عبوری ضمانت منظور کی تھی۔
ایڈیشنل سیشن جج اسلام آباد کی عدالت میں طیبہ تشدد کیس کے ملزم سابق جج کو پیش کیا گیا۔
عدالت نے طیبہ تشدد کیس کے او ایس ڈی بنائے گئے ملزم راجا خرم علی کی درخواست منظور کرتے ہوئے عبوری ضمانت میں یکم فروری تک توسیع کردی۔
ملزم 26 جنوری تک عبوری ضمانت پر تھا۔ ایڈیشنل سیشن جج کی عدالت نے ملزم راجا خرم علی کو آئندہ سماعت پر پیش ہونے کا حکم دیا۔
اس سے قبل اسی عدالت کے ایڈیشنل سیشن جج راجا آصف محمود نے 30 ہزار روپے مچلکوں کے عوض 26 جنوری تک عبوری ضمانت منظور کی تھی۔
واضح رہے کہ کچھ عرصہ قبل کم سن گھریلو ملازمہ طیبہ پر بہیمانہ تشدد کا معاملہ سامنے آیا تھا جس کا ذمہ دار بچی کی مالکن اور ایڈیشنل سیشن جج کی اہلیہ ماہین ظفر کو قرار دیا گیا تھا۔
طیبہ کے والدین کی جانب سے راضی نامہ سامنے آنے کے بعد مقدمہ دم توڑتا نظر آرہا تھا کہ چیف جسٹس کے سوموٹو ایکشن نے اس مقدمے کو دوبارہ سے کھول دیا۔
سپریم کورٹ کے حکم پر بننے والے میڈیکل بورڈ نے طیبہ پر تشدد کی تصدیق کرتے ہوئے بچی کو سوئیٹ ہوم بھجوانے کی تجویز دی تھی جبکہ طیبہ کے 2 سے زائد والدین ہونے کے دعویداروں کے سامنے آنے پر ان کے ڈی این اے ٹیسٹ بھی کیے گئے جس کے بعد طیبہ اپنے حقیقی والدین سے مل پائی تھی۔