اسلام آباد: فاٹا میں قبائلی عمائدین پر مبنی جرگے نے اصلاحات کے حوالے سے حکومتی کمیٹی کی رپورٹ مسترد کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ فاٹا میں مقامی گورنر کی تعیناتی اور 2 سے 3 ہزار ارب روپے کا پیکیج دیا جائے بصورت دیگر وہ تحریک چلائیں گے۔
تفصیلات کے مطابق فاٹا اصلاحات سے متعلق قبائلی عمائدین کے جرگے کا انعقاد کیا گیا جس میں شرکا نے فاٹا میں اصلاحات سے متعلق تبادلہ خیال کیا۔
اعلامیے میں اراکین کا کہنا تھا کہ فاٹا جرگہ حکومتی فاٹا اصلاحات کمیٹی کی رپورٹ کو مکمل رد کرتا ہے، رپورٹ میں ہتک آمیز الفاظ پر کمیٹی فاٹا کے عوام سے معافی مانگے، فاٹا میں اصلاحات اور مستقبل کا تعین وہاں کے عوام کی رائے سے ہونا چاہیے۔
اعلامیے میں حکومت سے پرزور مطالبہ کیا گیا کہ فاٹا میں تمام اقدام عوام کی رائے سے اٹھائے جائیں، ایف سی آر کے کالے قوانین کو جلد از جلد منسوخ کیا جائے، فاٹا کو انسانی حقوق، جمہوری اصولوں پر مبنی قانون سازی کا موقع دیا جائے،فاٹا میں عوام کی حمایت و تعاون سے پائیدار امن قائم کیا جائے۔
مطالبہ کیا گیا کہ فاٹا کے لیے فاٹا ہی سے گورنر مقرر کیا جائے، قومی اسمبلی و سینیٹ میں فاٹا خواتین اور اقلیتی نشستیں مختص کی جائیں، فاٹا میں کوئی بھی قانون اسلام کے منافی نہ بنایا جائے، آئی ڈی پیز کو جلد بحال کرکے جانی و مالی نقصانات کا ازالہ کیا جائے۔
مزید کہا گیا کہ فاٹا کی بحالی و ترقی کے لیے 2 سے 3 ہزار ارب روپے کا پیکیج دیا جائے، سرکاری ملازمتوں میں فاٹا کا کوٹا بڑھایا جائے، اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ مطالبات نہ مانے گئے تو پھرپور تحریک چلائیں گے۔