نئی دہلی: ممتاز بھارتی فلم ساز و ہدایت کار کرن جوہر نے کہا ہے کہ پاکستانی فنکاروں کو فلموں میں کام نہ دینے کا بیان ’گن پوائنٹ‘ پر دیا، اس کے پیچھے مہا راشٹر نونرمان سینا کا ہاتھ تھا۔
یہ بات انہوں نے اپنے ایک انٹرویو کے دوران بتائی جب صحافی کے سوال پر وہ جذبات پر قابو نہ پا سکے اور بہ بانگ دہل سچ بات کہہ ڈالی، انہوں نے کہا کہ انتہا پسند تنظیم مہاراشٹر نونرمان سینا کی جانب سے دھمکیوں اور دباؤ کے بعد وہ بیان نہ چاہتے ہوئے بھی ریکارڈ کروایا۔
Karan Johar opens up about ‘hostage video… by arynews
انہوں نے کہا کہ بیان ریکارڈ کرواتے ہوئے مجھے ایسا لگ رہا تھا کہ جیسے میرے سر پر گن رکھی گئی ہو اور میرے منہ میں الفاظ ڈالے گئے ہوں جس کے بعد بہ حالت مجبوری مجھے اپنے پاکستانی ساتھی اداکاروں کے خلاف بیان دینا پڑا۔
کرن جوہر کا مزید کہنا تھا کہ ویڈیو دیکھ کر لوگ سمجھے کہ شاید میں مذاق کر رہا ہوں لیکن حقیقت یہ ہے کہ ویڈیو ریکارڈ کراتے وقت مجھے ایسا لگا جیسے کوئی بندوق میرے سر پر رکھی ہے۔
انہوں نے کہا کہ فلم "اے دل ہے مشکل” کی ریلیز کے موقع پر ان کا پاکستانی فنکاروں کو فلموں میں کام نہ دینے کا بیان گن پوائنٹ پر ریکارڈ کرایا گیا اور اس کے پیچھے مہاراشٹر نونرمان سینا کا ہاتھ تھا۔
واضح رہے کہ کرن جوہر نے مذکورہ بیان اکتوبر 2016ء کو فلم’ اے دل ہے مشکل‘ کی ریلیز سے پہلے دیا تھا جس میں فواد خان کو شامل کرنے پر راج ٹھاکرے کی تنظیم ایم این ایس آپے سے باہر ہوگئی تھی۔
دوسری جانب تنظیم کے رہنما ایمے کھوپکر کہتے ہیں کہ ان کی جماعت بھارتی فلم ساز پر پاکستانی فنکاروں کو شامل نہ کرنے کا دباؤ برقرار رکھے گی، اگر کرن جوہر یہ سمجھتے ہیں کہ ان سے گن پوائنٹ پر بیان ریکارڈ کرایا گیا تھا تو وہ اسے دھمکی ہی سمجھیں۔