سری نگر : مقبوضہ کشمیر میں حریت رہنما مقبول بٹ شہید کی برسی کے موقع پر وادی میں مکمل ہڑتال کی گئی جس کے باعث تعلیمی ادارے و کاروباری مراکز بند اور ٹرانسپورٹ معطل رہی۔
تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں ہڑتال کی اپیل حریت رہنماؤں کی جانب سے کی گئی تھی جس پر کشمیری عوام نے لبیک کہتے ہوئے تمام قسم کی ٹرانسپورٹ اور تجارتی سرگرمیاں معطل رکھیں جب کہ شہید مقبول بٹ کی یاد میں تقاریب منعقد کی گئیں اور ایصال ثواب کے لیے فاتحہ خوانی کا اہتمام کیا گیا۔
بزدل بھارتی انتظامیہ نے حریت پسند رہنماؤں سید علی گیلانی، میر واعظ عمر فاروق، یٰسین ملک اور سید شبیر شاہ سمیت تمام حریت لیڈروں کو مظاہروں کی قیادت سے روکنے کے لیے اُن کے گھروں اور تھانوں میں ہی نظر بند رکھا گیا اور احتجاج روکنے کےلئے فورسزکے اضافی دستے تعینات کئے گئے تھے۔
قابض بھارتی فوج اور کٹھ پتلی انتظامیہ کے غیر قانونی اور غیر آئینی اقدامات کے باوجود نہتے کشمیری عوام نے مکمل ہڑتال کر کے عالمی سطح پر اپنا ریکاڑد جمع کرانے میں کامیاب رہے اور جگہ جگہ مظاہروں میں بھارتی مظالم کی مذمت اور تحریک آزادی کشمیر کی تجدید کی گئی۔
واضح رہے بھارت نے 1984 میں معروف حریت پسند رہنما مقبول بٹ کو تہاڑ جیل میں پھانسی دے دی تھی جب سے ہر سال کشمیری اپنے رہنما کی برسی کے موقع پر ہڑتال کر کے اپنا احتجاج ریکارڈ کراتے ہیں اور کشمیر بھر میں مظاہرے کیے جاتے ہیں۔