نیویارک: امریکی حکام کا کہنا ہے کہ سیٹلائٹ کے ذریعے لی گئی تصاویر میں میزائل لانچ کے مناظرسے محسوس ہوتا ہے کہ ایران نے ایک اور میزائل کا تجربہ کرلیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق سیٹلائٹ کے ذریعے لی گئی تصاویر میں میزائل لانچ کے مناظر دیکھ کر امریکی حکام نے قیاس آرائی کی ہے کہ ایران ایک اور میزائل کے تجربے کی خواہش رکھتا ہے، کہا جاتا ہے کہ سیٹلائٹ تصاویر مبینہ طورپررواں ماہ تین فروری کی ہیں۔
یہ تصویر اس دن کی ہے جس روز امریکا نے ایران پر پابندی عائد کی تھی، امریکی حکام کے درمیان اس حوالے سے تشویش پائی جاتی ہے، کیونکہ اس سے قبل رواں سال 29 جنوری کو ہی ایران نے ایک میزائل کا تجربہ کیا گیا ہے.
امریکی حکام کا کہنا ہے کہ ایران نے ایک اور میزائل بنالیا ہے اوراس کا تجربہ کرنے کی بھی کوشش کی تھی تاہم دنیا سے پوشیدہ رکھنے کے لئے انہوں نے اس خبر کی زیادہ تشیہر نہیں کی ہے.
امریکی حکام نے کہا کہ اگرچہ ایرانی آرمی نے میزائل لانچنگ کی تصاویر کو سیٹلائٹ سے ہٹا لیا تھا تاہم چند شکوک اس خیال کو تقویت دیے رہے ہیں.
امریکی حساس اداروں کے ترجمان نے کہا کہ 29 جنوری کو ایران نے” سفیر میزائل” کا تجربہ وسطی تہران سے تقریبا 140 میل کے فاصلے پر کیا تھا، جبکہ سیٹلائٹ تصاویر سے ظاہر ہوتا ہے ایک اور راکٹ تیار کر لیا گیا ہے .
ماہرین کا کہنا ہے کہ فضائی تصاویر 29 جنوری جیسے مناظر کی ہی عکس بندی کرتی نظر آرہی ہیں، جس میں ایرانی میزائل کا تجربہ کر رہے ہیں جبکہ یہی مناطر 29 جنوری کے بھی ہیں۔
بین الاقومی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ تصاویر 29 جنوری کی نہیں ہیں، بلکہ یہ رواں ماہ تین فروری کی تصاویر ہیں۔ خبر رساں ادارے کا
کہنا ہے کہ ایران نے ایک اور میزائل کا تجربہ کرنے کے بعد سیٹلائٹ پیڈ سے تصاویر کو ہٹانے کی کوشش کی ، بین الاقومی ادارے کے مطابق یہ بات تاحال واضح نہیں ہے کہ یہ واقعی میزائل تھا یا کوئی اور ہتھیار!
دوسری جانب امریکی انتظامیہ نے حکام کو فکرمند ہونے سے منع کیا ہے، تاہم پینٹاگون میں تشویش کی لہر پائی جاتی ہے، ماہرین کا کہنا ہے کہ دونوں تصاویر آپس میں گہری مماثلت رکھتی ہیں، ان ہی وجوہات کی بنا پر ٹرمپ انتظامیہ بھی پریشان نظر آتی ہے.
ٹرمپ نے تین فروری کو ایرانی سفیر میزائل کے تجربے کے بعد بذریعہ ٹوئٹ اس اقدام کو منفی تاثر کے تحت لیا تھا، امریکی صدر ٹرمپ کی
حلف برداری کے بعد ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ نے ایران کے انقلاب اسلامی کی سالگرہ کے موقع پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ امریکہ کی دھمکیوں سے خوفزدہ نہیں ہیں،
انہوں نے مزید کہا کہ وہ ٹرمپ کہ شکر گزار ہیں کیونکہ ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی پالیسوں کو واضح کرکے امریکہ کا اصل چہرہ دکھا دیا ہے، اس حوالے سے جب وائٹ ہاوس ترجمان سے ان کے تاثرات لیے گئے تو انہوں نے کہا کہ ایران کو یہ سمجھنا ضروری ہے کہ اب امریکہ ایک نئی قیادت کے تحت کام کر رہا ہے، انہوں کہا کہ ایران بچوں کی طرح تاثر دے رہا ہے۔ ترجمان وائٹ ہاوس کا کہنا تھا کہ میرے خیال سے ایران کو حقائق کو سمجھ لینا چائیے.