اتوار, نومبر 17, 2024
اشتہار

حضرت لعل شہباز قلندر محبت کا یپغام لیے سندھ آئے، مختصر حالات زندگی

اشتہار

حیرت انگیز

صوفی بزرگ سید عثمان بن مروندی امن و محبت کا پیغام لیے مروند سے سندھ آئے اور رہتی دنیا تک لعل شہباز قلندرٌ ہوگئے، انسانیت سے محبت اس عظیم ہستی کا درس تھا۔

Pakistani devotees gather on June 18, 2014 at the shrine of 13th century Muslim Sufi saint Lal Shahbaz Qalandar, in Sehwan, 250 kilometres (150 miles) north of Karachi, on the anniversary of the saint's death. Dozens of people have died at a religious festival at a shrine in southern Pakistan during a severe heatwave, officials said on Thursday. People were arriving for the past five days despite temperatures hovering around 47 degrees Celsius (117 Fahrenheit). AFP PHOTO / YOUSUF NAGORI / AFP PHOTO / YOUSUF NAGORI

AFP PHOTO

- Advertisement -

عظیم صوفی بزرگ حضرت لعل شہباز قلندرؒ کی ولادت 538 ہجری کوآذر بائیجان کے گاؤں مروند میں ہوئی۔ آپ کانام سید عثمان رکھا گیا مگر بعد میں آپ نے لعل شہباز قلندر کے نام سے دنیا میں شہرت پائی۔

qalander-post-1

شہباز قلندر میں صوفیوں والی بے چینی ہمہ وقت موجود تھی اور صوفی سفر کرتا ہےکائنات کے اسرار جاننے کی دھن میں اس لیے قلندر بھی سفر پر نکلے۔

آپ کے ہم عصر اولیا کرام میں حضرت شیخ بہاالدین زکریا ملتانیؒ(نقشبندی سلسلے کے بانی)، بابا فرید الدین مسعود گنج شکر:(فریدی سلسلے کے بانی)،حضرت جلال الدین سرخ بخاریؒ شامل ہیں، آپ چاروں دوستوں کی طرح تھے  تاہم آپ ان چاروں میں سب سے کم عمر تھے۔

qalander-post-2

آپ چاروں سہروردی سلسلے کے بانی پیر طریقت شیخ شہاب الدین سہرودری کی خدمت میں حاضری کے لیے بغداد روانہ ہوئے، نصف شب کو پہنچے، شیخ شہابؒ نے حضرت عثمان بن مروند  کو خلوت میں بلایا، ان سے خدمت لی، سینے سے  لگا کر علم منتقل کیا اور انہیں لعل شہباز قلندرؒ بنادیا، بعدازاں باری باری تینوں اولیا کرام کو بلایا اور اپنی تصنیف عوارف المعارف(تصوف کی شہرہ آفاق کتاب) کا درس دیا اور مراتب سے نوازا۔

qalander-post-4

بابا فریدؒ کے حکم پر لعل شہبازؒ منگھوپیر بابا سے ملنے کراچی تشریف لائے اس وقت یہ جگہ غیر آباد تھی، آپ کا مسکن ندی کنارے تھا۔

لعل شہاز قلندرؒ ندی سے آپ کے گھر تک مگرمچھ پر سفر کرکے گئے، بعدازاں لعل شہبازؒ کے چند خلفا منگھوپیر بابا کی خدمت میں آئے تو وہ بھی اپنے پیرو مرشد شیخ لعل شہبازؒ کی تقلید میں مگر مچھ پر سواری کرکے گئے بعدازاں وہ سارے مگر مچھ منگھوپیر بابا کے مزار پررہ گئے اور انہیں وہاں کے مجاوروں نے باقاعدہ خوراک دی، ان ہی مگرمچھوں کی نسل کے مگر مچھ آج تک مزار کے احاطے میں موجود ہیں۔

qalander-post-5

لعل شہباز قلندرؒ بابا فریدؒ کا بہت احترام کرتے تھے، بابا فریدؒ نے لعل شہباز قلندرؒ کو سیہون شریف بھیجا اور سو خلفا آپ کے ماتحت کیے اور آپ سہون کے ہوگئے۔

سہون شریف میں دور سے نظر آتا سنہری گنبد اس عظیم ہستی کی آخری آرام گاہ ہے جو امن اور محبت کا پیغام لیے مروند سے چلا اور سفر کرتا ہوا سندھ دھرتی پہنچا۔

جس صوفی کا فلسفہ انسانیت سے محبت رہا اسی بزرگ کی درگاہ پر آج انسانیت کا خون ہوا امن کا پیغام دینے والے کی درگاہ پر امن دشمنوں نے وار کیا۔

(FILES) In this photograph taken on June 18, 2014, Pakistani devotees gather at the shrine of 13th century Muslim Sufi saint Lal Shahbaz Qalandar in Sehwan, some 200 kilometres (124 miles) northeast of Karachi, on the anniversary of the saint's death. A bomb ripped through a crowded Sufi shrine February 16 killing at least 10 people and wounding up to 50 others in southern Pakistan, officials said. The bombing struck the shrine of Sufi saint Lal Shehbaz Qalandar in the town of Sehwan in Sindh province, some 200 kilometres (124 miles) northeast of the provincial capital Karachi. / AFP PHOTO / YOUSUF NAGORI
AFP PHOTO

Comments

اہم ترین

مزید خبریں