کراچی: سیہون شریف خود کش حملے کی ابتدائی رپورٹ تیار کرلی گئی۔ انچارج کاؤنٹر ٹیررازم ڈپارٹمنٹ راجہ عمر خطاب کا کہنا ہے کہ ابتدائی تحقیقات میں خود کش بمبار مرد لگتا ہے۔ تفتیشی ٹیم سی سی ٹی وی کیمروں کی مدد سے جائے وقوعہ کا جائزہ لے رہی ہے۔
سیہون شریف میں خودکش حملے کی باریک بینی سے تفتیش جاری ہے۔ سی ٹی ڈی انچارج راجا عمر خطاب اور ایس ایس پی مظہر مشوانی نے سیہون شریف میں درگاہ پر پہنچے۔
سی ٹی ڈی کی ٹیم نے مزار کے احاطے سے شواہد اکٹھے کیے۔ ٹیم سی سی ٹی وی کیمروں کی فوٹیج کا بھی جائزہ لے رہی ہے۔
انچارج سی ٹی ڈی راجا عمر خطاب نے بتایا کہ ابتدائی تحقیقات میں خود کش بمبار مرد لگتا ہے۔ اس سے قبل خدشہ ظاہر کیا جارہا تھا کہ خود کش حملہ آور کوئی عورت بھی ہوسکتی ہے۔
راجا عمر خطاب کا کہنا ہے کہ دھماکے میں 8 سے 10 کلو بارودی مواد استعمال کیا گیا۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز سیہون شریف میں حضرت لعل شہباز قلندر کی درگاہ پر خوفناک خودکش دھماکے میں 75 افراد شہید اور 150 کے قریب زخمی ہوگئے تھے۔ جاں بحق افراد میں 20 بچے، 9 خواتین، 45 مرد اور ایک پولیس اہلکار شامل ہیں۔
آج صبح افغان سفارتخانے کے حکام کو جی ایچ کیو طلب کیا گیا۔ پاکستان کی جانب سے افغان حکام کو افغانستان میں چھپے 76 دہشت گردوں کی فہرست دیتے ہوئے مطالبہ کیا گیا کہ دہشت گردوں کے خلاف فوری ایکشن لیا جائے یا پھر پاکستان کے حوالے کیا جائے۔