تازہ ترین

سیشن جج وزیرستان کو اغوا کر لیا گیا

ڈی آئی خان: سیشن جج وزیرستان شاکر اللہ مروت...

سولر بجلی پر فکسڈ ٹیکس کی خبریں، پاور ڈویژن کا بڑا بیان سامنے آ گیا

اسلام آباد: پاور ڈویژن نے سولر بجلی پر فکسڈ...

انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بُری خبر

اسلام آباد: انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بری...

بہت جلد فوج سے مذاکرات ہوں گے، شہریار آفریدی کا دعویٰ

اسلام آباد: سابق وفاقی وزیر و رہنما پاکستان تحریک...

یمن میں ہلاک امریکی کے کمانڈو کے والد کا ٹرمپ سے ملاقات سے انکار

نیویارک: یمن میں مبینہ طور پر القاعدہ کمپاؤنڈ پر ہونے والے حملے کے دوران ہلاک ہونے والے جواں سال امریکی نیوی کمانڈو ولیم کے والد نے امریکی صدر ٹرمپ سے ملنے سے انکار کردیا۔

تفصیلات کے مطابق امریکن نیوی سے تعلق رکھنے والا جواں مرد کمانڈو گزشتہ ماہ یمن میںمبینہ طور ر القاعدہ کے کمپاؤنڈ پرحملے میں ہلاک ہوگیا تھا جبکہ تین امریکی فوجی زخمی ہوئے تھے۔ 36 سالہ امریکن نیوی کمانڈو ولیم 3 بچوں کا باپ ہے، جب اس کی میت ان کے گھر پہنچی تو گھر والے غم سے نڈھال ہوگئے۔

امریکی صدر نے نیوی کا کمانڈو کے خاندان سے تعزیت کرنے کے لئے ملاقات کرنا چاہی‘ تاہم ولیم کے والد نے ڈونلڈ ٹرمپ سے ملنے سے انکار کردیا۔ انہوں نے ایک پادری سے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ’میں معافی چاہتا ہوں، میں انہیں دیکھنا بھی نہیں چاہتا ‘نیوی کمانڈو کے والد بل اوونز نے الزام عائد کیا کہ ان کے بیٹے ولیم کو قتل کیا گیا ہے، جس کی تحیققات کرائی جائیں.

انہوں نے ایک اخبار کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ میری سمجھ میں یہ مشن نہیں آیا ، اس کی کیا ضرورت تھی، میں حیران ہوں امریکی فوج کو یمن بھیجنے کی کیا ضرورت تھی جبکہ گذشتہ دو سالوں سے یمن میں کسی امریکن فوجی نے مجسم کارروائی نہیں کی ہے تمام کاروائیاں میزائل اورڈرون سے کی گئی ہیں، اب اچانک امریکن فوجیوں کو یمن بھیج دیا گیا.

مزید پڑھیں:یمن میں جنگ بندی کے باوجود جنگ جاری

امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ نے اقتدار سنبھالنے کے صرف چھ دن بعد فوجیوں کو یمن بھیجنے کی منظوری دی تھی۔ اگرچہ یہ منصوبہ سازی اوبامہ کے دورسے زیر بحث تھی تاہم ڈونلڈ ٹرمپ نے اس کی فوری منظوری دی۔

ترجمان وائٹ ہاوس کا کہنا ہے کہ انہیں یقین ہے صدر ٹرمپ اس واقعے کی تحقیقات ضرور کروائیں گے۔ انہوں نے کہ اس مشن پر ناقدین کی جانب سے بہت زیادہ تنقید کی جارہی ہے ، لیکن امریکیوں کی اور دیگر انسانوں کی زندگیاں محفوظ بنانے کے لیے یہ مشن زیادہ اہم ہیں۔

Comments

- Advertisement -