اشتہار

ںئی دہلی : جواہرلعل یونیورسٹی کے طالب علم نے خود کشی کرلی

اشتہار

حیرت انگیز

نئی دہلی : بھارت میں اقلیتوں کے ساتھ انتہاپسندوں کا متعصبانہ رویہ عروج پر ہے، نئی دہلی کی جواہرلعل نہرویونیورسٹی کے دلت طالب علم نے برے سلوک سے دلبرداشتہ ہوکرخود کشی کرلی۔

تفصیلات کے مطابق نام نہاد سیکولر بھارت میں ہندوانتہاپسندوں کے ہاتھوں اقلیتوں کی زندگی مشکل کردی ہے، ہندو انتہاپسندی کی لہر سے تعلیمی ادارے بھی محفوظ نہ رہے،نئی دہلی کی جواہرلعل یونیورسٹی کے دلت طالب علم نے متعصب سلوک اورذہنی دباؤ سے مجبور ہوکر خودکشی کرلی، رجنی کرش جواہر لعل نہرو یونیورسٹی میں ایم فل کر رہا تھا۔

ایم فل کے طالبعلم نے سوشل میڈیا پراپنی آخری پوسٹ میں یونیورسٹی میں مسلسل متعصبانہ سلوک اوربرے رویے کی شکایت کی تھی، پوسٹ کے کچھ گھنٹے بعد دلت طالب علم اپنے کمرے میں مردہ پایا گیا۔

- Advertisement -

کرش کے دوستوں نے اس کا فیس بک پوسٹ شیئر کیا ، جس میں اس نے ایم فل اور پی ایچ ڈی کے داخلے میں مبینہ امتیازی سلوک کا الزام لگایا تھا، اس نے اپنے فیس بک پوسٹ میں لکھا تھا کہ ایم فل پی ایچ ڈی داخلہ میں کوئی مماثلت نہیں ہے، زبانی امتحان میں کوئی مماثلت ہے۔

پولیس حکام کا کہنا ہے طالب علم کے پاس سے مبینہ خودکشی کے حوالے سے کوئی خط برآمد نہیں ہوا۔

ایک سینئر پولیس افسر نے بتایا کہ ابھی تک یہ نہیں پتہ چلا سکا ہے کہ کیا کرش کے اس انتہائی قدم اٹھانے کے پیچھے یونیورسٹی کا کوئی مسئلہ ہے، گزشتہ کچھ عرصے سے وہ ذاتی وجوہات کو لے کر ڈپریشن میں تھا، پولیس نے اس کی لاش پنکھے سے لٹکی ہوئی پائی ۔


مزید پڑھیں : پاکستان کی حمایت پرنئی دہلی کے کالج کی طالبہ کو جان سے مارنے کی دھمکیاں


اس سے قبل حیدر آباد دکن یونیورسٹی کے دلت طالب علم روہت ویمیولا نے ڈیڑھ برس قبل کیمپس کے ہاسٹل میں اونچی ذات والوں کے ہتک آمیز سلوک سے دلبرداشتہ ہو کر خودکشی کر لی تھی

خیال رہے کہ یونیورسٹی میں مسلمان طالب علموں کو بھی کشمیر کی آزادی اور پاکستان کے حق میں آواز بلند کرنے پرانتہا پسند ہندو تشدد کا نشانہ بنا چکے ہیں۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں