گلگلت: ہوٹل منتظمین اورمالکان کے حالیہ اجلاس کے دوران اتفاق رائے کے بعد قواعد و ضوابط کا مسودہ تیار کیا گیا ہےجس پر مقامی سیاحوں کو عملد درآمد کرنا ہوگا۔
تفصیلات کے مطابق وادی ہنزہ میں ہوٹل منتظمین کے صدر علی مدد نے ایک مقامی خبررساں ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے بتایا کہ گلگلت اور بلتستان میں مقامی سیاحوں کی حفاطت کے لئے ہم نے چند قواعد و ضوابط مرتب کیے ہیں، جس کی پاسداری کرنا ضروری ہوگی.
ہوٹل انتظامیہ کے صدرعلی مدد کا کہنا تھا کہ قواعد و ضوابط میں شامل ہے کہ مقامی ثقافت اور اقدار کا احترام کرنا ضروری ہے، مذہب اور فرقوں کے حوالے سے بحث سے اجتناب برتا جائے اور ہوٹل مالکان سے غیر اخلاقی مطالبے نہ کیے جائیں۔
علی مدد نے کہا کہ یہ قواعد وضوابط سیروسیاحت کی غرض سے آنے والے افراد کے تحفظ کے تحت مرتب کیے گئے ہیں. انہوں نے بتایا کہ گزشتیہ سال وادی میں دس لاکھ سے زائد سیاح آئے اور بد نظمی کے کچھ واقعات پیش آئے تھے جس کے سبب ضابطہ اخلاق جاری کیا گیا ہے۔
علاوہ ازاں وادی میں شراب نوشی اور بلا اجازت مقامی آبادی کی تصاویر لینے پر بھی پابندی عائد ہے، ہوٹل منتظمین اور مالکان نے اپنےحالیہ اجلاس کے دوران اتفاق رائے کے بعد قواعد و ضوابط کا یہ مسودہ تیار کیا گیا ہے، جس پر عمل کرنا ہر ایک پر لاگو ہے۔
ضابطہ اخلاق نافذ کرنے کا سبب
یاد رہے کہ 2013 میں یہاں 9 غیر ملکی سیاحوں کو موت کے گھاٹ اتردیا تھا، اس کے بعد سے غیر ملکی سیاح نے کاغان کا رخ کرنے سے گھبراتے تھے،یہ حملہ نانگا پربت کے بیس کیمپ پر کیا گیا تھا، تاہم اب صورتِ حال بہتر ہے۔
ضابطہ اخلاق کے مطابق سیاحوں کو پابند کیا گیا ہے وہ رہائشی آبادیوں کے اندر نہ جائیں کہ اس سے ان کے معمولات متاثر ہوتے ہیں۔ شام کے اوقات میں مقامی افراد تفریح طبع کے لئے آتے ہیں، اس دوران وہ کسی غیر کی مداخلت کو پسند نہیں کرتے ہیں۔