اشتہار

یمن بندرگارہ کی حفاظت :اقوام متحدہ نےذمہ داری لینےسےانکارکردیا

اشتہار

حیرت انگیز

نیویارک : سعودی عرب کی زیر قیادت اتحاد نےیمن کی بندرگاہ کو اقوام متحدہ کی نگرانی میں لینے پر زوردیاتھاجسےاقوام متحدہ نے مستردکردیا۔

تفصیلات کےمطابق سعودی عرب کی زیرقیادت اتحاد نےاقوام متحدہ سے حدیدہ بندرگاہ کی نگرانی کا مطالبہ اس وقت کیا جب بندرگاہ سے کشتی کےذریعےسوڈان روانہ ہونے والےصومالیہ کے بیالیس پناہ گزینوں کو ایک حملے میں ہلاک کردیاگیا۔

اقوام متحدہ کےترجمان فرحان حق نےکہا کہ یمن میں سویلین انفراسٹرکچر اور عام شہریوں کی حفاظت کی ذمہ داری متحارب فریقوں کی ہے۔انہوں نےکہاکہ یہ ذمہ داریاں کسی دوسرے کو منتقل نہیں کرسکتے۔

- Advertisement -

خیال رہےکہ گزشتہ ہفتےعرب اتحاد نے ایک بیان میں اپنے اس موقف کا اعادہ کیاتھا کہ وہ صومالی مہاجروں پر حملے کا ذمے دار نہیں ہے اور جمعہ کو اس علاقے میں اس نے کوئی فائرنگ نہیں کی تھی اور نہ حدیدہ کی بندرگاہ پر کوئی فضائی حملہ کیا گیا تھا۔

مزید پڑھیں:یمن میں عرب اتحادی فضائیہ کی بمباری،14افرادہلاک

عرب اتحاد نے حدیدہ کی بندرگاہ کو فوری طور پر اقوام متحدہ کی نگرانی میں دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہاتھاکہ اس سے یمنی عوام کو انسانی امدادی سامان بروقت پہنچانے میں مدد ملے گی۔اس کے علاوہ اس بندرگاہ کو ہتھیاروں اور لوگوں کی اسمگلنگ کے لیے استعمال ہونے سے بھی روکا جاسکے گا۔

بین الاقوامی ریڈ کراس کمیٹی کی خاتون ترجمان لولینڈا ژاق میٹ نے ایک بیان میں کہاتھاکہ’ ہم یہ نہیں جانتے کہ یہ حملہ کس نے کیا ہے لیکن زندہ بچ جانے والے افراد نے بتایا ہے کہ ان پر رات کے نو بجے ایک اور کشتی سے حملہ کیا گیا تھا۔

اقوام متحدہ کےترجمان نےکہاکہ یمن میں انسانی حقوق کےلیےکام کرنے والی کمیونٹی سیاسی نہیں بلکہ مکمل طورپر ضروریات کےتحت مدد فراہم کررہی ہے۔

اقوام متحدہ کےمطابق یمن میں ہنگامی صورت حال کے تحت اس وقت 7.3ملین کو غذائی امداد کی اشد ضرورت ہے۔

واضح رہےکہ مارچ 2015 سےیمن میں ہونے والی فضائی کارروائیوں میں اب تک سات ہزار سے زائدافراد ہلاک ہوچکے ہیں۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں