اسلام آباد: وفاقی وزیرقانون زاہد حامد کا کہنا ہے کہ فوجی عدالتوں کے قیام کے باعث دہشت گردی کے خاتمے میں مدد ملی ہے تاہم ابھی بھی مکمل کامیابی نہیںملی ہے.
تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیرقانون زاہد حامد کا کہنا ہے کہ ملک میں فوجی عدالتوں سے دہشت گردی کے خاتمے میں مدد ملی ہے، تاہم اب بھی ملک میں غیرمعمولی صورتحال برقرار ہے تاحال قومی سلامتی کو دہشت گردی سے خطرہ ہے.
اس صورتحال میں خصوصی اقدامات جاری رکھنے کی ضرورت ہے، انہوں نے کہا کہ یہ بل پارلیمانی کمیٹی میں زیربحث ہیں، اس حوالے سے پارلیمانی کمیٹی کے 15اجلاس ہوئے ہیں جس میں،ترامیم پر اتفاق ہوا ہے۔
واضح رہے گذشتہ روز قومی اسمبلی نے 28 ویں آئینی ترمیم اور فوجی عدالتوں میں دو سالہ توسیع کی منظوری دے دی تھی، آئینی ترمیم کے تحت دہشت گردی میں ملوث ملزم کو 24 گھنٹے کے دوران فوجی عدالت میں لازمی پیش کیا جائے گا، ملزم کو اپنی مرضی کا وکیل کرنے کی اجازت ہوگی۔
یاد رہے کہ 16 دسمبر 2014 کو پشاور میں آرمی پبلک اسکول پر ہشت گردوں کے حملے بعد نیشنل ایکشن پلان کے تحت فوجی عدالتوں کے قیام کا سلسلہ پارلیمیٹ کی رضامندی کے ساتھ عمل میں آیا تھا، دو سال گزرجانے کے باوجود یہ سلسلہ تاحال جاری ہے.