چمن : پاک افغان سرحد پر اصل قومی دستاویزات دکھانے کے مطالبے پر شہری مشتعل ہوگئے اور ایف سی پر پتھراؤ کیا، جس کے نتیجے میں 7 اہلکار سمیت 3 افراد زخمی ہوگئے۔
تفصیلات کے مطابق آج صبح چمن بارڈر پر باب دوستی گیٹ پر جب ایف سی اہلکاروں نے پاکستانی اور افغانی شہریوں سے اپنی اصلی سفری دستاویزات دکھانے کا مطالبہ کیا گیا مگر چمن بارڈر پر موجود بہت سے افراد کے پاس اپنی مکمل اصلی سفری دستاویزات نہیں تھے، جس کے بعد ان کو چمن بارڈر کراس کرنے کی اجازت نہیں ملی، جس پر وہاں موجود لوگ مشتعل ہوگئے اور ایف سی اہلکاروں پر پتھراؤں شروع کردیا۔
ایف سی کی جانب سے بھی فائرنگ اور شیلنگ شروع کردی اور کئی گھنٹے کی جھڑپ کے بعد ایف سی نے مشتعل افراد کو علاقے سے بھگادیا، ایف سی حکام کے مطابق پتھر لگنے سے سات ایف سی اہلکار زخمی ہوگئے، جن کو فوری طورپر اسپتال منتقل کردیا گیا ہے جبکہ پتھر لگنے سے دو صحافی بھی زخمی ہوگئے، جس میں اے آر وائی نیوز کا رپورٹر بھی شامل ہیں۔
اسپتال ذرائع کے مطابق ایف سی کی فائرنگ سے تین شہری زخمی ہوئے، جس میں ایک شہری کی حالت تشویشناک بتائی جارہی ہے۔
دوسری جانب ایف سی نے پتھراؤں کرنے والے متعدد افراد کو گرفتار بھی کرلیا گیا ہے، ایف سی حکام کے مطابق چمن بارڈر پر قسم کی آمدورفت کے لئے کھلا ہے تاہم پیدل فراد اپنی مکمل اصلی سفری دستاویزات دکھانے کے پابند ہوں گے۔
پاک افغان فیلگ مٹینگ، پاک افغان سرحد کراس کرنے والے افراد اصلی سفری دستاویزات دکھانے کے پابند
یاد رہے کہ ایک ہفتہ قبل چمن بارڈر پر آمدورفت کے حوالے سے پاکستانی اور افغان حکام کے درمیان ایک فیلگ مٹینگ میں دونوں طرف سے فیصلہ کیا گیا تھا کہ چمن بارڈر کے راستے پاک افغان سرحد کو کراس کرنے والے افراد اپنی مکمل اصلی سفری دستاویزات دکھانے کے پابند ہوں گے۔