بدھ, فروری 5, 2025
اشتہار

جھاڑیوں سے ایک دن کی بچی برآمد، کتوں‌ کے بھنبھوڑنے سے چل بسی

اشتہار

حیرت انگیز

کراچی : ایک دن کی بچی کو ںامعلوم افراد گلستان جوہر کی جھاڑیوں میں پھینک کر چلے گئے، کتوں کے بھنبھوڑنے سے بچی جاں بحق ہوگئی۔

تفصیلات کے مطابق گلستان جوہر کے سنسان علاقے میں جھاڑیوں سے ملنے والی نوزائیدہ بچی زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے قومی ادارہ برائے امراضِ اطفال میں دوران علاج ہی انتقال کر گئی، بچی کے جسم پر آوارہ کتوں کے پنجوں کے نشان تھے۔

علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ دوپہر میں جھاڑیوں سے نوزائیدہ بچی کی رونے کی اور کتوں کے غرارنے کی آواز نے تشویش پھیلا دی جس کے بعد سماجی ادارے کے رضاکاروں کے ساتھ مل کر بچی کو باہر نکالا گیا اور قومی ادارہ برائے امراض اطفال (این آئی سی ایچ)منتقل کیا گیا۔


قومی ادارہ صحت برائے امراض اطفال کے سربراہ جمال رضا نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ بچی اسپتال پہنچنے سے 12 سے18 سولہ گھنٹے پہلے پیدا ہوئی تھی جس کے جسم پر زخموں کے نشان تھے جب کہ وزن کم اور بلڈ پریشر میں بھی کمی آرہی تھی جس کے باعث بچی کو انتہائی نگہداشت کے وارڈ میں منتقل کیا گیا۔

ڈائریکٹر این آئی سی ایچ نے مزید کہا کہ بچی کو بچانے کے لیے کارڈیک ایکٹیوٹی بھی کی گئی اور مصنوعی طریقے کے ذریعے سانسیں بحال رکھنے کی حتی الامکان کوششں کی گئی تاہم بچی جانبر نہ ہو سکی جس کے بعد بچی کی لاش کو سماجی ادارے کے حوالے کردیا گیا۔

لوگ بچے پھینکیں نہیں، چھیپا پالنے میں ڈال دیں، رمضان چھیپا

ممتاز سماجی کارکن رمضان چھیپا نے اس المناک حادثے پر افسردگی کا اظہار کرتے ہوئے بتایا کہ نومولود بچی کی تدفین کردی ہے اور ایسے واقعات نہایت تشویش ناک ہیں اور معاشرے کی زبوں حالی کی جانب اشارہ کرتے ہیں، جس کے سدباب کے لیے معاشرے کے ایک ایک فرد کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے کئی بار اعلانات کیے ہیں اور ہر طرح تشہیر کی ہے کہ لوگ اپنے نومولود کو اس طرح پھینکیں نہیں بلکہ چھیپا پالنے میں ڈال جائیں مگر افسوس آج بھی ایسے واقعات ہورہے ہیں۔

انسانیت کا قتل ہے، نوٹس لیا جائے، وزیر سماجی بہبود

صوبائی وزیر سماجی بہبود شمیم ممتاز نے واقعے پر دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ انسانیت کا قتل ہے، ایسے واقعات کا سخت نوٹس لیا جائے گا اور نہ صرف یہ کہ ذمہ داران کا کھوج لگانے کی پوری کوشش کریں گے بلکہ ملزمان کو سخت سے سخت سزا بھی دلوائی جائے گی۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں