واشنگٹن : وکی لیکس نے انکشاف کیا ہے کہ امریکی سیکورٹی ایجنسی نے پاکستان کے موبائل سسٹم کی ہیکنگ کی، ہیکنگ کے لئے مختلف سائبر ویپنز استعمال کئے۔
وکی لیکس کی جانب سے جاری نئی دستاویزات میں انکشاف کیا ہے کہ امریکی نیشنل سیکیورٹی ایجنسی پاکستان کے موبائل سسٹم کی ہیکنگ میں بھی ملوث رہی ہے ۔ پاکستانی موبائل سسٹم کی ہیکنگ کے لئے استعمال سائبرویپنز کی تفصیلات ہیں۔
امریکی ایجنسی این ایس اے کئی عالمی رہنماؤں کی جاسوسی کے لئے وائر ٹیپنگ اور دیگر سائبر ہتھیار استعمال کرتی رہی ہے جبکہ وکی لیکس نے سیکڑوں مختلف نوعیت کے سائبر ہتھیاروں کا بھی انکشاف کیا ہے ، اُن میں پاکستانی موبائل سسٹم کی ہیکنگ کے لئے این ایس اے کی کوڈ پوائنٹنگ بھی شامل ہے ۔
وکی لیکس کے ٹوئٹر اکاؤنٹ نے ایک لنک کے ذریعے نشاندہی کی ہے، جس میں این ایس اے کے سائبر ہتھیاروں سے متعلق غیر خفیہ فائلیں موجود ہیں۔
سی آئی اے کئے لیے کام کرنے والے سابق جاسوس اور وکی لیکس کے بانی ایڈورڈ سناؤڈن کے مطابق اگر آپ اپنا موبائل فون آف کردیں تو بھی امریکی خفیہ ایجنسی ایسے ہزاروں میل دور بیٹھ کر خود بخود آن کرسکتی ہیں اور اس کے ذریعے با آسانی آپ کی تمام گفتگو سن سکتیں ہیں۔
Hundreds of NSA cyber weapons variants publicly released including code showing hacking of Pakistan mobile system https://t.co/bL833ktQpm
— WikiLeaks (@wikileaks) April 8, 2017
اہم بات یہ ہے کہ آپ کو اس در اندازی کا پتہ ہی نہیں چلے گا اور آپ کو یہ محسوس ہوگا کہ آپ کا فون آف ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اس مقصد کیلئے امریکی ایجنسیاں موبائل فون میں موجود بیس بینڈ ٹیکنالوجی استعمال کرتی ہیں ، موبائل فون میں دو قسم کے پروسیسر ہوتے ہیں ایک وہ جو آپریٹنگ سسٹم کو کنٹرول کرتا ہے اور دوسرا وہ جو لہروں (یا سگنلز) کو کنٹرول کرتا ہے ، جب فون آف ہوتا ہے تو آپریٹنگ سسٹم تو آف ہو جاتا ہے لیکن بیس بینڈ پروسیسر آن ہی رہتا ہے اور یہ خفیہ ایجنسیاں اس ہی بات کا فائدہ اٹھاتے ہوئے آپ کی تمام خفیہ باتیں سن لیتی ہے۔
خیال رہے کہ این ایس اے ماضی میں بھی پاکستانی قیادت کی جاسوسی میں ملوث رہی ہے۔
مزید پڑھیں : امریکی ایجنسی صارفین کے واٹس ایپ پر نظر رکھتی ہے، وکی لیکس کا دعویٰ
یاد رہے گذشتہ ماہ بھی وکی لیکس کی نئی دستاویزات سامنے آئی تھیں ، جس میں انہوں نے دعویٰ کیا تھا کہ امریکی خفیہ ایجنسی سی آئی اے واٹس ایپ اور اسمارٹ فون کا ڈیٹا حاصل کررہی ہے اور میسجنگ ایپ پر نظر رکھ رہی ہے جبکہ دیگر ممالک کی ایجنسیوں کے ساتھ مل کر عوام کے ٹی وی اور دیگر مواصلاتی نظام کا ڈیٹا بھی حاصل کررہی ہے۔
نئی دستاویزات میں یہ بھی انکشاف کیا گیا تھا کہ سی آئی اے نے ہزار سے زائد جعلی وائرس تیار کیے ہیں تاکہ الیکٹرانک اشیاء، آئی فونز اور اینڈرائیڈ فونز کا ڈیٹا حاصل کرسکے اور ان میں موجود سافٹ وئیر کی چیٹ کو حاصل کیا جاسکے۔