کراچی : سندھ سمیت کراچی میں گرمی کی شدید لہر جاری ہے ، کراچی میں آج پارہ 42 ڈگری کو چھوئے گا۔
تفصیلات کے مطابق شدید گرمی کی لہر نے سندھ کا رخ کر لیا ہے، کراچی سمیت سندھ کے اکثر علاقوں پر آگ برساتے سورج ، جھلسا دینے والی ہواؤں کا راج ہے، کراچی کا درجہ حرارت 42ڈگری سینٹی گریڈ پہنچے گا۔
محکمہ موسمیات نے الرٹ جاری کر دیا ہے، جس کے بعد بلدیہ عظمیٰ کراچی کے مختلف اسپتالوں میں ہیٹ اسٹروک مراکز قائم کردیئے گئے ہیں جبکہ محمکہ موسمیات کا کہنا ہے کہ جمعرات سے کراچی میں گرمی کی شدت میں کمی متوقع ہے۔
اندرون سندھ نوابشاہ، دادو، سکھر اور حیدرآباد میں پارہ 44ڈگری سے اوپر جائے گا، جس کے بعد سندھ حکومت بھی الرٹ ہوگئی، تمام اضلاع میں ہیٹ اسٹروک کیمپس قائم کرنے اور ٹھنڈا پانی، پنکھے اور ضروری اشیا مہیا کرنے کی ہدایات کردی ہے۔
ڈاکٹرز نے ہیٹ اسٹروک سے بچنے کیلئے شہریوں کو احتیاط کا مشورہ دیا ہے کہ شہری دن کے اوقات میں غیر ضروری طور پر باہر نکلنے سے گریز کریں ، شہری دھوپ اور گرمی میں سر ڈھانپ کر رکھیں اور پانی اور مشروبات کا زیادہ سے زیادہ استعمال کیا جائے۔
مزید پڑھیں : ہیٹ اسٹروک کی وجوہات، علامات اور بچاﺅ کیلئے احتیاطی تدابیر
دوسری جانب محکمہ موسمیات کے مطابق ملک کے بیشتر علاقوں میں موسم گرم اور خشک رہنے کی توقع ہے، سندھ، جنوبی پنجاب اور جنوبی بلوچستان میں گرم کی شدت میں اضافے کا امکان ہے تاہم گلگت بلتستان اور مالاکنڈ ڈویژن میں بعض مقامات پر گرج چمک کیساتھ ہلکی بارش متوقع ہے۔
گزشتہ روز کراچی میں پارہ بیالیس ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچ گیا، سب سے زیادہ گرمی بینظیر آباد اور دادو میں پڑی جہاں درجہ حرارت چھیالیس ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔
مزید پڑھیں : کراچی میں آج شدید گرمی پڑنے کا امکان، شہریوں کو احتیاط کی ہدایت
واضح رہے کہ چند روز قبل محکمہ موسمیات کے چیف میٹرولوجسٹ ڈاکٹر غلام رسول بھی آگاہ کرچکے ہیں کہ رواں برس پورے ملک میں موسم گرما اپنے مقررہ وقت سے قبل آجائے گا جس کے بعد درجہ حرارت میں غیر معمولی اضافے کا امکان ہے۔
قائم مقام چیف میٹرو لوجسٹ، عبدالرشید کا کہنا تھا کہ شہر کراچی میں ناصرف درجہ حرارت میں اضافہ ہوگا، بلکہ مئی اور جون میں یہ اپنے عروج پر ہوگی، رواں سال بھی پچھلے سالوں کی طرح گرم گزرنے کی پیش گوئی کی گئی ہے، جبکہ یہ بھی خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ اس سال گرمی کے سابقہ ریکارڈ نہ ٹوٹ جائیں، لہٰذا متعلقہ ادارے اور شہری ہیٹ ویوز کے پیش نظر حفاظتی اقدامات کریں۔
ماہرین نے اس کی وجہ موسمی تغیرات یعنی کلائمٹ چینج اور اس کی وجہ سے عالمی درجہ حرارت میں ہونے والے اضافے یعنی گلوبل وارمنگ کو قرار دیا ہے۔