تازہ ترین

سابق وزیراعظم شاہد خاقان کے سر پر لٹکی نیب کی تلوار ہٹ گئی

سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کے سر پر لٹکی...

پیٹرول یکم مئی سے کتنے روپے سستا ہوگا؟ شہریوں کے لیے بڑا اعلان

اسلام آباد: یکم مئی سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں...

وزیراعظم شہبازشریف کی سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے اہم ملاقات

ریاض: وزیراعظم شہبازشریف کی سعودی ولی عہد اور...

پاکستان کیلیے آئی ایم ایف کی 1.1 ارب ڈالر کی قسط منظور

عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف بورڈ نے پاکستان...

ہمارے لیے قرضوں کا جال موت کا پھندا بن گیا ہے، وزیراعظم

وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ ہمارے لیے...

انڈیا میں گائے محفوظ لیکن لڑکیاں غیر محفوظ ہیں، جیہ بچن

نئی دہلی : رکن راجیہ سبھا اور ماضی کی معروف اداکارہ جیہ بچن نے کہا ہے کہ ہندوستان میں گائے محفوظ ہے لیکن خواتین کو تحفظ حاصل نہیں ہے جو چاہے انہیں ہراساں کر سکتا ہے اور جب چاہے حملہ کردیا جاتا ہے۔

وہ ممتا بنیر جی کو بی جے پی کے مقامی رہنما کی جانب سے دی گئی دھمکیوں پر راجیہ سبھا میں ردعمل دے رہی تھیں انہوں نے اپنی جذباتی تقریر میں کہا کہ مودی حکومت میں انتہا پسندی اپنے عروج پر ہے اور خواتین کو بھی نہیں بخشا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ شرم کی بات ہے خواتین کو سر راہ ہراساں کیا جاتا ہے اور تشدد کا نشانہ بنایا جاتا ہے اور ایسا یوں ہو رہا ہے کہ موجودہ حکومت کے سرکردہ رہنما خواتین کے بارے میں ہرزہ سرائی کریں گے تو کیا پیغام جائے گا۔

جیہ بچن نے بتایا کہ بی جے پی کے مقامی رہنما یوگیش ورشنے نے اعلان کیا ہے جو شخص ویسٹ بنگال کی وزیراعلیٰ ممتا بنیر جی کا سر لے کر آئے گا اسے 11 لاکھ روپے بطور انعام دیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ کوئی بھی شخص چاہے اس کا تعلق کسی بھی سیاسی جماعت سے کیوں نہ ہو کیسے ہمت کرسکتا ہے کہ ایک خاتون کو قتل کرنے کی کھلے عام دھمکیاں دے یہ سب اسی وقت ممکن ہے جب حکومت وقت اس کی سرپرستی کرے حالانکہ ممتا بنیر جی کوئی عام خاتون نہیں بلکہ وزیراعلیٰ ہیں۔

یاد رہے بی جے پی کے یوتھ ونگ کے رہنما یوگیش ورشنے نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ ‘جو شخص ممتا بنرجی کا سر کاٹ کر لے آئے گا میں اسے 11 لاکھ روپے کا انعام دوں گا۔

بی جے پی لیڈر کا کہنا تھا کہ ممتا بنرجی مغربی بنگال میں نہ تو سرسوتی پوجا ہونے دیتی ہیں، نہ رام نومی کے دوران میلے لگانے دیتی ہیں اور نہ ہی ہنومان جینتی کے دوران جلوس نکالنے دیتی ہیں بلکہ ایس اکرنے والوں پر لاٹھی چارج کیا جاتا ہے اور ان کو مارا جاتا ہے جب کہ مسلمانوں کو وہ ہمیشہ افطار کراتی اور انہیں خوش کرنے میں مگن رہتی ہیں۔

Comments

- Advertisement -