کراچی: لیاری گینگ وار کے مرکزی کردار نے کئی مرتبہ سیاسی چھتری کے نیچے آنے کی کوشش کی لیکن ہر بار ناکام رہا، عزیربلوچ سے صرف پیپلزپارٹی ہی نہیں، ن لیگ اور قوم پرست جماعتوں کے رابطے بھی رہے۔
تفصیلات کے مطابق لیاری میں دہشت کی علامت سمجھے جانے والے لیاری گینگ وار کے سرغنہ عزیر بلوچ سے صرف پیپلزپارٹی ہی نہیں بلکہ ن لیگ اور سندھ عوامی تحریک سے بھی رابطے تھے۔
عزیر اور پی پی کے درمیان دوریاں بڑھیں تو مئی 2012 میں ن لیگ نے لیاری گینگ وار کے سربراہ کو اپنے کیمپ میں لانے کی کوشش کی اور مسلم لیگ ن سندھ کے صدر غوث علی شاہ لیاری گئے اور میڈیا سے گفتگو بھی کی، ایک وقت ایسا بھی آیا جس سے یہ ظاہر ہورہا تھا کہ لیاری مسلم لیگ ن کا قلع بن گیا۔
عوامی تحریک کے سربراہ نے سندھ امن ریلی نکالی تو عذیر بلوچ ایاز لطیف پلیجو کے ہمراہ نظر آئے اور ن لیگ کی نمائندگی کرنے والی ماروی میمن بھی اس ریلی میں شریک تھیں۔
علاوہ ازیں عذیر بلوچ نے تحریک انصاف کی حمایت کا بھی اعلان کیا اور ذوالفقار مرزا نے لیاری گینگ وار کے سربراہ کو اپنا بھائی اور بیٹا تسلیم کیا۔