سجن جندال بھارت کے معروف تاجر ہیں وہ جے ایس ڈبلیو گروپ کے چیئرمین اور مینیجنگ ڈائریکٹر ہیں جو اسٹیل، توانائی، کان کنی، بندرگاہ اور سافٹ ویئر کے شعبے میں تجارت کرتے ہیں۔
بھارت کی دوسری بڑی نجی اسٹیل مل کے مالک
سجن جندال کی کمپنی جسے ایس ڈبلیو لوہے اور اسٹیل کی پیداوار میں بھارت کی دوسری بڑی نجی اسٹیل مل ہے جو کہ دنیا کی چھٹی بڑی اورجاپان کی دوسری بڑی اسٹیل کمپنی جے ایف ای کے ساتھ توسیعی منصوبے پر کام کر رہی ہے۔
سجن جندال جے ایس ڈبلیو کے روح رواں ہونے کے ساتھ ساتھ بھارتی تنظیم برائے صنعت و حرفت کے صدر بھی رہ چکے ہیں اور اس دوران انہوں نے صنعت کے فروغ، محفوظ سرمایہ کاری اور تاجروں کی بہبود کے لیے بے پناہ کام کیے یہی وجہ ہے کہ ان کو تاجربرادری میں عزت کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے۔
مکینیکل انجینیئر
سجن جندال 5 دسمبر 1959 کو ہریانہ میں پیدا ہوئے اور مکینیکل انجنیئرنگ میں بی ای کیا جس کے بعد انہوں اپنے والد کی جندال آرگنائزیشن میں ملازمت اختیار کی اور بعد ازاں جندال آئرن اینڈ اسٹیل کمپنی 1989 میں بنیاد رکھی اور ترقی کے منازل طے کرتے ہوئے بھارت میں لوہے کی صنعت میں نمایاں مقام بنایا۔
سجن جندال کے والد آنجہانی اوم پرکاش بھی تاجر ہونے کے ساتھ ساتھ سیاست دان بھی ہیں اور اپنے حلقے سے رکن اسمبلی بھی منتخب ہوئے تھے جنہوں نے جندال گروپ آف کمپنیز کی بنیاد رکھی تھی اور یہیں سے سجن جندال کی کاروباری صلاحیتوں کو پالش کیا گیا، والد کے انتقال کے بعد کاروبار کی باگ ڈور مکمل طور پر سجن جندال نے سنبھال لی۔
دورہ پاکستان کے پیچھے ممکنہ اہداف
سجن جندال چونکہ کامیاب تاجر ہیں اس لیے ان کا کوئی بھی دورہ کامیاب تجارتی معاہدے کرنے سے خالی نہیں ہوتا اس لیے کہا جارہا کہ پاکستان آمد اور وزیراعظم سے ملاقات کے پیچھے بھی یہی غرض چھپی ہو، وہ افغانستان میں بھی سرمایہ کاری کر چکے ہیں اور اپنا خام مال براستہ پاکستان افغانستان پہنچانا چاہتے ہیں۔
وزیراعظم نواز شریف سے پہلی ملاقات
سجن جندال اور وزیراعظم نواز شریف کا تعارف 2014 میں اس وقت ہوا جب نواز شریف نریندر مودی کی تقریب حلف برداری میں شرکت کے لیےبھارت گئے تھے اور وہاں سجن جندال نے انہیں اپنے گھر چائے پر بھی بلایا جس کے بعد لوہے کی صنعت سے تعلق رکھنے والے ان دونوں تاجروں کے درمیان تعلقات بڑھتے گئے۔
سجن جندال مودی کے گہرے دوست
سجن جندال بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے دوست ہیں اور ماضی میں نواز شریف اور مودی کےدرمیان ایلچی کا کردار ادا کیا اس کے علاوہ مودی کے دورہ پاکستان میں بھی سجن جندال نے اہم کردار ادا کیا تھا، نوازشریف کی سالگرہ اور ان کی نواسی کی شادی پر بھی سجن جندال اہلیہ کے ساتھ پاکستان آچکے ہیں، شریف خاندان اور جندال خاندان کے درمیان تعلق کی بڑی وجہ لوہے کا کاروبار ہے۔
بھارتی اخبار کا دعوی
سجن جندال بھارت کے اس کنسورشیم کا حصہ ہیں جس نے افغانستان کے علاقے حاجی گت کے پہاڑ میں موجود لوہے کے ذخائر خریدا ہے۔
خود بھارتی اخبار نے دعویٰ کیا ہے کہ سجن جندال کی خواہش ہے کہ افغانستان کے پہاڑوں سے خام مال کے پی کے سے ہوتا ہوا کراچی آئے اور پھر وہاں سے بھارت جائے۔
اسی طرح امریکی نمائندہ خصوصی کے پاک بھارت دورے کے بعد جندال کا یہ دورہ اہم سمجھا جارہا ہے۔
مودی اور نواز کے درمیان قاصد کا کردار
یہ بھی اطلاعات ہیں کہ سجن جندال نے ماضی میں کئی بار مودی اور نواز شریف کے درمیان رابطوں کا کام سرانجام دیا شاید اسی وجہ سے ان کی اس بار پاکستان آمد پر اپوزیشن جماعتوں نے الزام عائد کیا ہے کہ جندال کاروباری وجہ سے نہیں بلکہ موودی کا پیغام لائے ہیں کیوں کہ اس وقت کلبھوشن یادیو کا معاملہ سرگرم ہے۔