تازہ ترین

چینی باشندوں کی سیکیورٹی کیلیے آزاد کشمیر میں ایف سی تعینات کرنے کا فیصلہ

آزاد کشمیر میں امن وامان کی صورتحال برقرار رکھنے...

ملک سے کرپشن کا خاتمہ، شاہ خرچیوں میں کمی کریں گے، وزیراعظم

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کھربوں روپے...

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کیلیے پاکستانی اقدامات کی حمایت کر دی

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کے لیے پاکستان کے...

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور منایا جا رہا ہے

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور...

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان

وزیراعظم شہبازشریف نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی...

فرانس میں انتہائی دبلی پتلی ماڈلز پر پابندی عائد

پیرس : فیشن کا گڑھ سمجھے جانے والے ملک فرانس میں غیر صحت مند نظر آنے والی اور انتہائی دبلی فیشن ماڈلز پر پابندی کا قانون فافذ العمل ہو گیا۔

فرانس میں جسمانی لحاظ سے کمزور اور دبلی پتلی نظر آنے والی ماڈلز پر پابندی کا قانون نافذ کر دیا گیا ہے، اس قانون کے نافذ ہونے کے بعد  اب ماڈلز کیلئے ڈاکٹر کا سرٹیفکیٹ دکھانا لازم ہوگیا ہے، جس میں وزن کی تفصیل درج ہوگی۔

فرانسیسی وزیر صحت کے مطابق یہ نوجوان خواتین کے لیے ایک اہم پیغام ہے، جو بہت ہی دْبلی ماڈلز کو زیبائی اور جمالیاتی مثال تصور کرتی ہیں۔

رطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق فرانس کی وزارتِ صحت کا کہنا ہے کہ اس قانون کا مقصد خوراک کے عدم توازن اور نام نہاد خوبصورتی کے نا قابلِ حصول نمونوں سے نمٹنا ہے، یکم اکتوبر سے ایسی تمام تصاویر جن میں ڈیجیٹل تبدیلیاں کی گئی ہوں گی ان پر لیبل لگا ہوگا، ایسی تصاویر جہاں ماڈل کے ظاہر کو بدلنے کی ضرورت ہو گی وہاں یہ بات بتائی جائے گی کہ تصویر کے ساتھ چھڑ چھاڑ کی گئی ہے۔

 

وزارت صحت نے کہا کہ اس سے پہلے متعارف کروائے گئے قانون میں ماڈلز کے لیے کم سے کم بی ایم آئی یقنی جسم اور قد کے لحاظ سے وزن تجویز کیا گیا تھا تاہم اس پر فرانس کی ماڈلنگ ایجنسیوں نے احتجاج کیا تھا تاہم نئے قانون کے تحت یہ اختیار ڈاکٹروں کو دیا گیا کہ وہ ماڈل کے وزن، عمر اور جسم کی ساخت کے مطابق طبی معائنہ کر کے اپنی رائے دیں۔

قانون کی خلاف ورزی پر 75ہزار یورو اور6 ماہ تک کی قید کی سزا

قانون کی خلاف ورزی کرنے والوں کو 75ہزار یورو اور6 ماہ تک کی قید کی سزا ہو گی۔

یاد رہے کہ 2015 میں فرانس کی قومی اسمبلی کے اراکین نے انتہا سے زیادہ دُبلی خواتین کی ماڈلنگ پر پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کیا تھا، فرانسیسی پارلیمانی اراکین کا کہنا تھا کہ  اس فیصلے کا مقصد ایسی ویب سائٹس اور اشتہارات کو بند کروانا ہے جو ماڈلنگ کی خواہشمند خواتین کو  بننے کیلئے انتہائی سخت ڈائیٹنگ کرنے کی ترغیب دلاتے ہیں۔

خیال رہے کہ فرانس کے علاوہ اٹلی، سپین اور اسرائیل میں بھی یہ قانون نافذ العمل ہے۔

واضح رہے کہ فرانس میں قریب 40 ہزار افراد بھوک کی خرابی کا شکار ہیں اور ایسے 10 افراد میں سے 9 خواتین یا لڑکیاں ہیں۔یہاں یہ امر بھی قابل ذکر ہے کہ سپین پہلے سے ہی  کیلئے ایک خاص باڈی ماس انڈکس مختص کر چکا ہے اور اس پر پورا اترنے والی ماڈلز ہی میڈرڈ کے فیشن شوز میں حصہ لے سکتی ہے جبکہ اٹلی میں فیشن شوز میں حصہ لینے والی ماڈلز کے لئے ایک ہیلتھ سرٹیفکیٹ کا حصول لازمی ہے۔

Comments

- Advertisement -