تازہ ترین

چینی باشندوں کی سیکیورٹی کیلیے آزاد کشمیر میں ایف سی تعینات کرنے کا فیصلہ

آزاد کشمیر میں امن وامان کی صورتحال برقرار رکھنے...

ملک سے کرپشن کا خاتمہ، شاہ خرچیوں میں کمی کریں گے، وزیراعظم

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کھربوں روپے...

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کیلیے پاکستانی اقدامات کی حمایت کر دی

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کے لیے پاکستان کے...

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور منایا جا رہا ہے

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور...

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان

وزیراعظم شہبازشریف نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی...

چاکلیٹ دل کی دھڑکن کو بے قاعدگی سے بچانے میں معاون

حالیہ کچھ عرصے میں چاکلیٹ پر بے تحاشہ تحقیق کی گئی ہے اور سائنسدانوں نے ثابت کیا ہے کہ چاکلیٹ کا استعمال صحت کے لیے فائدہ مند ہے۔ اب ایسی ہی ایک اور تحقیق سامنے آگئی ہے جو امراض قلب کا شکار افراد کے لیے نہات خوش آئند ہے۔

ڈنمارک میں کی جانے والی اس تحقیق کے مطابق ہفتے میں صرف ایک بار چاکلیٹ کی کچھ مقدار کھانا دل کے ایک نہایت عام مرض سے بچا سکتی ہے جس میں دھڑکن بے قاعدہ ہوجاتی ہے۔

مزید پڑھیں: باقاعدگی سے چاکلیٹ کھانا دماغی کارکردگی بڑھانے میں معاون

ماہرین کے مطابق چاکلیٹ کھانے والے افراد میں اس مرض کا خطرہ 10 فیصد کم ہوجاتا ہے بہ نسبت ان افراد کے جو چاکلیٹ نہیں کھاتے یا مہینے میں صرف ایک بار کھاتے ہیں۔

جرنل ہارٹ نامی جریدے میں شائع ہونے والی اس تحقیق میں بتایا گیا کہ کوکو اور کوکو سے بنی اشیا کھانا دل کے لیے نہایت فائدہ مند ہے کیونکہ اس میں موجود فلیونولز دل کی شریانوں کو آرام پہنچا کر انہیں سوزش سے بچاتے ہیں اور دوران خون میں بہتری پیدا کرتے ہیں۔

اس سے قبل بھی ایک تحقیق میں سیاہ چاکلیٹ کو دل کے لیے نہایت مفید قرار دیا گیا تھا کیونکہ سیاہ چاکلیٹ میں فلیونولز کی مقدار عام چاکلیٹ سے زیادہ ہوتی ہے۔

مزید پڑھیں: سیاہ چاکلیٹ کے فوائد

یاد رہے کہ دل کی دھڑکن میں بے قاعدگی، تیزی یا کمی دوران خون میں رکاوٹ پیدا کرتی ہے جس سے خون میں لوتھڑے بننے کا امکان ہوتا ہے جو دل کے جان لیوا دورے اور فالج کا سبب بن سکتا ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے چاکلیٹ کے فوائد حاصل کرنے کے لیے اسے ایک ساتھ اور بہت زیادہ کھانا درست نہیں، اسے معمولی مقدار میں روزمرہ کی خوراک کا حصہ بنایا جائے، ساتھ ہی ورزش، فعال طرز زندگی اور صحت مند غذائی عادات کو اپنایا جائے اور تمباکو نوشی سے پرہیز کیا جائے۔


اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

Comments

- Advertisement -