کراچی : پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما مولا بخش چانڈیو نے کہا ہے کہ وزیراعظم اوران کے ساتھی جےآئی ٹی کو متنازعہ بنارہےہیں، ہم اگر کچھ بھی بولیں تو ہمارے گریبان پر ہاتھ پڑجاتے ہیں۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام آف دی ریکارڈ میں میزبان کاشف عباسی سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، مولا بخش چانڈیو نے کہا کہ پاناما لیکس کیس پاکستان کی سیاست میں بھونچال پیدا کرے گا۔
جےآئی ٹی متنازع نہیں ہے وزیراعظم اوران کے ساتھی جےآئی ٹی کو متنازعہ بنارہےہیں، جےآئی ٹی کی جانب سےدرخواست معنی خیزہے، انہوں نے کہا کہ ریکارڈ میں ہیراپھیری ہورہی ہے تو یہ صورتحال کسی طور بھی درست نہیں، ملک میں غریب کیلئے الگ اور امیر کیلئےالگ قانون ہے۔
ایک سوال کے جواب میں مولابخش چانڈیو نے کہا کہ ہم کچھ بھی بولیں تو ہمارے گریبان پر ہاتھ پڑجاتے ہیں، یہ لوگ براہ راست دھمکیاں دیتےہیں انہیں کچھ نہیں کہاجاتا، میاں صاحب ملک میں وفاقی سیاست نہیں بلکہ گلیوں کی سیاست چاہتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم سےسوال کرنےمیں کیابرائی ہے، سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی کےمعاملے پرہم نے تو کسی کو دھمکیاں نہیں دی تھیں۔
شواہد میں تبدیلی پر عدالت ازخود نوٹس لے، علی زیدی
پروگرام آف دی ریکارڈ میں گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے رہنما علی زیدی نے کہا کہ شواہد میں تبدیلی کون کررہا ہے؟ جےآئی ٹی اس کی بھی نشاندہی کرے، اگر شواہد میں تبدیلی ہورہی ہے توسپریم کورٹ فوری طور پر ازخود نوٹس لے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم توشروع سے کہہ رہے تھے کہ وزیراعظم کے عہدے پر ہوتے ہوئے مسائل پیدا ہونگے،
وزیراعظم جے آئی ٹی پر اپنا اثر و رسوخ استعمال کریں گے، جے آئی ٹی تفتیش کررہی ہے، چاہے وہ کتنے گھنٹے ہی کیوں نہ بٹھائے۔