اسلام آباد : پاناما کیس میں نئی تاریخ رقم ہونے جارہی ہے، پہلی بار حاضر وزیراعظم اپنے ماتحت اداروں کے افسران کے سامنے پیش ہو کر افسران کے سوالوں کے جواب دیں گے۔
تفصیلات کے مطابق پاناما کے ہنگامے میں سب سے اہم موڑ آگیا ہے، پندرہ جون بروز جمعرات پاکستان میں پہلی بارعہدے پرحاضر وزیراعظم اپنے ماتحتوں کو جواب دہی کےلیے پیش ہوں گے،اوران سے سوال کیا جائےگا کہ بچوں کے کاروبار میں ان کیا کردار رہا؟ مہنگے تحائف بچوں نے کس نیت سے بھیجے؟
پاناما جےآئی ٹی نے وزیراعظم نواز شریف کو گزشتہ ہفتے سمن جاری کیا تھا، جس میں ان سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ سپریم کورٹ کی ہدایت کی روشنی میں عدالت میں دائر کردہ آئینی درخواست کے سلسلے میں مشترکہ تحقیقاتی کمیٹی کے روبرو پیش ہوں اوراپنے ہمراہ تمام دستاویز اور ثبوتوں بھی لائیں۔
دیکھنا یہ ہے کہ حسین نواز کی پانچ اور حسن نواز کی دو پیشیوں پر مسلم لیگ ن کے وزرا کی فوج اظہارِ یکجہتی کے لئے جوڈیشل اکیڈمی میں اکھٹی ہوجاتی ہے۔ وزیراعظم کی پیشی پر کیامناظرہوں گے؟۔
وزیراعظم سےجواب طلب کرنےکیلئےحسین نوازکی طرح ایک کرسی ایک میز پر ٹشور پیپرزکےساتھ بٹھایاجائےگایاانتظامات خصوصی ہوں گے؟ سوالوں کےجواب وزیراعظم تن تنہادیں گے یامشاورت کے لئےوکیل کی خدمات حاصل ہوں گی؟وزیراعظم کی پیشی پر جوڈیشل اکیڈمی کی سیکیورٹی کس کے ذمے ہوگی؟سی سی ٹی وی کیمروں کی نگرانی کو بھی خصوصی طورپر دیکھا جائے گا؟
مسلم لیگ ن کے ارکان وزیراعظم کی پیشی کو قانون کی عملداری کی نئی مثال کا نام دے رہے ہیں۔
خیال رہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق جی آئی ٹی کو 13 سوالات دیئے گئے اورحکم دیا گیا کہ وزیراعظم نوازشریف سمیت ان کے خاندان کے ارکان پیش ہوں گے، حسین نواز5 مرتبہ حسن نواز2 مرتبہ پیش ہو چکے ہیں۔