کوئٹہ: بلوچستان حکومت نے 3 کھرب 20 ارب روپے سے زائد مالیت کا خسارے کا بجٹ پیش کردیا، تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ کردیا گیا جبکہ کم از کم اجرت 15 ہزار روپے مقرر کردی گئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق بلوچستان اسمبلی کا بجٹ اجلاس اسپیکر اسمبلی راحیلہ حمید درانی کی زیر صدارت شروع ہوا۔
اجلاس میں مشیر خزانہ سردار اسلم بزنجو نے صوبہ بلوچستان کا مالی سال 2017-18ء کے لیے 328 ارب 50 کروڑ روپے سے زائد مالیت کا بجٹ پیش کیا۔
بجٹ میں غیر ترقیاتی منصوبوں کے لیے 242 ارب 4 کروڑ روپے رکھے گئے ہیں جبکہ 86 ارب روپے سے زائد کے ترقیاتی منصوبے بھی بجٹ میں شامل ہیں۔
بجٹ پیش کرتے ہوئے مشیر خزانہ سردار اسلم بزنجو کا کہنا تھا کہ صوبے کے اپنے وسائل سے آمدن کا تخمینہ 12 ارب 40 کروڑ روپے لگایا گیا ہے۔
اجلاس میں بجٹ کا کل خسارہ 52 ارب روپے سے زائد بتایا گیا،عام اجلاسوں کی طرح بجٹ اجلاس میں بھی بلوچستان اسمبلی کے اراکین ایک دوسرے کے ساتھ چہ مگوئیوں میں مصروف رہے۔
بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور ریٹائرڈ افراد کی پنشن میں اضافہ وفاقی حکومت کے اعلان کے تحت 10 فیصد کیا گیا ہے جبکہ مزدوروں کی کم از کم ماہانہ اجرت 14 ہزار روپے سے بڑھاکر 15 ہزار روپے کردی گئی ہے۔