لاہور: قومی اسمبلی کے اسپیکر ایاز صادق نے کہا ہے کہ راحیل شریف کی عرب اسلامی اتحاد کی سربراہی پرتحفظات ہیں، معلوم نہیں این او سی جاری ہوا یا نہیں۔
لاہور میں گفتگو کرتے ہوئے ایاز صادق نے کہا کہ جے آئی ٹی افسران صحیح کام کریں گے تو کسی کو بھی تحفظات نہیں ہوں گے، انصاف کے دائرے میں جو بھی فیصلہ کیا جائے اُسے سب کو قبول کرنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ حسین نواز کی تصویر لیک کرنے والے شخص کو بچایا جارہا ہے، انصاف کا تقاضہ یہ ہے کہ اُسے منظر عامر پر لاکر آئین و قانون کے مطابق سزا دی جائے کیونکہ یہ بہت حساس معاملہ ہے۔
اسلامی اتحاد کی سربراہی کے حوالے سے ایاز صادق کا کہنا تھا کہ معلوم نہیں راحیل شریف کو این و سی جاری ہوا یا نہیں، یہ ایسا معاملہ ہے جس پر سب کو تحفظات ہیں۔
پڑھیں: قطراور سعودیہ تنازع میں غیرجانبداری کی پالیسی پرکاربند ہیں، سرتاج عزیز
قبل ازیں مشیر خارجہ سرتاج عزیزنے سینیٹ کی خارجہ امور کمیٹی کے سامنے سعودی قطر تعلقات کے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ راحیل شریف اسلامی اتحاد کی سربراہی کے لیے ذاتی حیثیت سے گئے ہیں اس ضمن میں سرکاری طور پر کوئی احکامات جاری نہیں کیے گئے۔
مزید پڑھیں: ایران کوراحیل شریف سےکوئی مسئلہ نہیں ہونا چاہیے‘ ناصرجنجوعہ
یاد رہے گزشتہ برس سابق آرمی چیف آف اسٹاف جنرل راحیل شریف نے فوج کی کمان چھوڑ دی تھی جس کے بعد انہیں اسلامی اتحاد کی سربراہی دی گئی، راحیل شریف کی تعیناتی پہلے ہی دن سے متنازعہ بنانے کی کوشش کی گئی ۔
وزیر دفاع خواجہ آصف نے پہلے این او سی جاری کرنے کی شرط رکھی پھر کہا کہ سابق آرمی چیف کی تعیناتی کے لیے حکومت کی جانب سے باقاعدہ این او سی جاری کی گئی ہے، اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے راحیل شریف کی تعیناتی پر شدید تحفظات کا اظہار بھی کیا گیا تھا۔
اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔