اسلام آباد : پاناما کیس کی جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیا کے خلاف سپریم کورٹ میں درخواست دائر کردی گئی۔
تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں پاناما کیس کی تحقیقات کرنے والی جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیا کیخلاف درخواست دائر کردی گئی ، جس میں واجد ضیا کو تبدیل کرنے کی استدعا کی گئی ہے۔
درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا کہ ایسا شخص تعینات کیا جائے، جو رقم واپس لانے کی اہلیت رکھتا ہو، واجد ضیا احتساب اور رقم کی واپسی پر دلچسپی نہیں رکھتے، واجد ضیا شریف خاندان کے خلاف جانبدارانہ رویہ رکھے ہوئے ہیں۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ واجد ضیا نے قرض اتارو ملک سنوارو اسکیم کے بارے میں دریافت نہیں کیا، واجد ضیا نے یونس حبیب کی جانب سے رقوم کی بابت کچھ دریافت نہیں کیا، واجد ضیا کی تحقیقات کا رخ مستند ریکارڈ کی طرف نہیں ہے۔
مزید پڑھیں : پاناما جے آئی ٹی کی سرکاری اداروں پر سنگین الزامات پر مشتمل چارج شیٹ عدالت میں جمع
درخواست گزار کا مزید کہنا تھا کہ بااختیار ہونے کے باوجود ریکارڈ ٹیمپرنگ پر کارروائی نہیں کی گئی، سفری سہولتوں کے باوجود قطر جاکر بیان قلم بند نہیں کیا، این آر او کیس میں عدالت نے رقوم واپس لانے کا حکم دیا تھا۔
یاد رہے کہ پاناما کیس کی تحقیقات کیلئے بنائی گئی جی آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیاء نےسرکاری اداروں پر سنگین الزامات پر مشتمل چارج شیٹ عدالت میں جمع کرائی تھی، جس میں کہا گیا تھا کہ وزیراعظم ہاؤس،ایس ای سی پی،آئی بی، ایف بی آر ،وزارت قانون اور نیب پاناما تحقیقات میں رخنہ ڈال رہے ہیں۔
جے آئی ٹی نے ایس ای سی پی جانب سے دستیاب ریکارڈ پر بھی ٹیمپرنگ کا سنگین الزام عائد کیا جبکہ نیب پر بھی تحقیقات میں رکاوٹ ڈالنے کا الزام عائد کرتے ہوئے انکشاف کیا کہ قومی احتساب بیورو کا ادارہ جے آئی ٹی رکن کے خلاف انضباطی کارروائی کررہا ہے۔