اشتہار

نئی دہلی :گوشت کھانے کا شبہ،4 افراد پر ہجوم کا بدترین تشدد، ایک شخص ہلاک،3زخمی

اشتہار

حیرت انگیز

نئی دہلی : بھارت میں ہندوانتہا پسندوں کی دہشتگردی گائے کا گوشت کھانے کے شبے میں ہجوم نے 4افراد پر بدترین تشدد کیا ، جس کے نتیجے میں ایک شخص ہلاک،3افراد زخمی ہوگئے۔

بھارت میں انتہا پسندی کا ایک اور گھناؤنا واقعہ پیش آیا، نئی دہلی سے متھرا جانے والی ٹرین میں عید کی شاپنگ کے بعد گھرجانے والے چارافراد پر ہجوم نے بدترین تشدد کیا، جس کے باعث ایک شخص ہلاک اور 3افراد زخمی ہوئے۔

چاروں افراد کو گائے کا گوشت کھانے کا الزام لگا کرتشدد کا نشانہ بنایا گیا۔

- Advertisement -

مزید پڑھیں :  بھارت میں گائے کا گوشت کھانے کے شبہ میں مسلمان قتل


ہجوم میں پھنسے افراد کو بچانے کے بجائے متعصب پولیس نے واقعہ کو سیٹوں کی لڑائی قرار دے دیا۔

یاد رہے کہ بھارتی ریاست اتر پردیش کے انتخابات میں کامیابی کے بعد بی جے پی کے رہنما ادتیہ ناتھ نے وزیر اعلیٰ بنتے ہی مذبح خانے بند کرنے کی ہدایت کر دی، جس سے کروڑوں روپے کی تجارت متاثر ہونے کا خطرہ پیدا ہو گیا ہے اور اس شعبہ سے وابستہ افراد میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔

واضح رہے کہ مودی سرکار میں مسلمانوں پر ظلم کا یہ واقعہ نہ پہلا ہے اور نہ ہی آخری ہوگا، اس سے قبل بھی گائے کے گوشت کے بہانے ہندوانتہاپسند متعدد مسلمانوں کی جان لے چکے ہیں۔

گذشتہ سال ی دہلی میں صرف گائے کا گوشت کھانے کی افواہ پر ہندو انتہاپسندوں 50سالہ محمداخلاق اور اسکے 22 سالہ بیٹے کو بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا تھا ، جس کے نتیجے میں محمداخلاق جان کی بازی ہی ہار گیا تھا، جن کے لواحقین انصاف کے حصول کے لئے آج بھی دردرکی ٹھوکریں کھا رہے ہیں۔


اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگرآپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں