لاہور : چیئرنگ کراس بم دھماکے میں زخمی ہونے والے پولیس اہلکار حکومتی اعلان کے باوجود پانچ ماہ بعد بھی امداد سے محروم ہیں۔ اہل خانہ عید کی خوشیاں بھی نہیں منا سکیں گے۔
تفصیلات کے مطابق رواں سال تیرہ فروری بروز پیر کو ہونے والے لاہور چیئرنگ کراس مال روڈ پر ہونے والے خود کش دھماکے کے سبب ڈی آئی جی ٹریفک سید احمد مبین اور ایس ایس پی زاہد گوندل سمیت پندرہ افراد شہید اور ستر سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔
سانحے کے بعد حکومت نے حسب روایت زخمیوں کی امداد کا اعلان تو کیا لیکن بد قسمتی سے ابھی تک اس اعلان عمل درآمد نہیں کیا جا سکا۔ بم دھماکے میں زخمی ہونے والے پولیس اہلکار عباس جو شہید ایس ایس پی زاہد گوندل کے آپریٹر تھے۔
اے آر وائی نیوز کے نمائندے بابر خان سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پنجاب حکومت نے دس لاکھ روپے امداد کا اعلان کیا تھا اس کا آج تک پتہ نہیں کہ اس کا کیا ہوا، وزراء ملنے آتے ہیں، سیلفیاں بنا کر چلے جاتے ہیں، وزیر اعلیٰ شہباز شریف بھی آئے تھے ان کے آنے کا بھی کوئی فائدہ نہیں ہوا پھر کسی نے پلٹ کر بھی نہیں پوچھا۔
عباس نے بتایا کہ اب تک ذاتی طورپرچار لاکھ روپے علاج پر لگا چکا ہوں، عباس نے بتایا کہ اس کی چار بیٹیاں ہیں عید پر بھی کسی قسم کی کوئی امید نہیں ہے۔
سانحے میں 15 پولیس اہلکار زخمی ہوئے
سانحہ چیئرنگ کراس کو پانچ ماہ گزرنے کے بعد بھی زخمی پولیس اہلکاروں کو امدادی رقم نہ مل سکی، خودکش دھماکے میں لاہور سے تعلق رکھنے والے 15 پولیس اہلکار زخمی ہوئے تھے۔
محکمہ پولیس نے 8 زخمیوں کے لیےانیس لاکھ پچاس ہزار روپے منظور کئے، سات زخمیوں کا ایم ایل سی نہ ہونے کی وجہ سے کیس منظور نہ ہو سکا۔
متاثرہ اہلکار عباس نے بتایا کہ اسپتال سےعلاج مکمل ہونے کےباوجود امدادی رقم نہیں ملی، پانچ ماہ سے محکمہ پولیس صرف چکر لگوا رہا ہے۔
عباس سمیت تمام زخمی ہونے اہلکار شہید ڈی آئی جی احمد مبین اور شہید ایس ایس پی زاہد گوندل کے اسکواڈ کا حصہ تھے۔
مزید پڑھیں: لاہورخود کش حملہ: جاں بحق افراد کی تعداد پندرہ ہوگئی
زخمی عباس کی والدہ اس لئے دکھی ہے کہ وہ اپنی چار پوتیوں کے لئے عید کے کپڑے تک نہیں خرید سکیں۔ اپنی زندگی خطرے میں ڈال کرعوام کی جان و مال کی حفاظت کرنے والا یہ سپوت حکومت کی وعدہ خلافی کے باعث عید کی خوشیاں منانے سے بھی محروم ہے۔