لاہور: وزیر قانون پنجاب رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ جے آئی ٹی سپریم کورٹ نہیں، عدالتِ عظمیٰ سے آنے والے ہر فیصلے کو تسلیم کریں گے۔
لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رانا ثناء اللہ نے کہا کہ جے آئی ٹی نے اپنی شفافیت کے بارے میں خود ہی تضاد اور شکوک و شبہات پیدا کیے، پاناما کی تحقیقات کرنے والی ٹیم متنازع تھی اور رہے گی۔
انہوں نے کہا کہ جے آئی ٹی کسی کی لکھی ہوئی رپورٹس پر سائن کرتی ہے، جے آئی ٹی افسران کو چاہیے کہ جدہ لندن اور گلف جاکر پاناما کی تفتیش کریں، ہم نے پہلے ہی دن سے جے آئی ٹی کے حوالے سے اٹھنے والے تحفظات کو آن ریکارڈ بیان کیا۔
پڑھیں: منظر نامے سے لگتا ہے کہ وزیراعظم نااہل ہوجائیں گے، ظفرعلی شاہ
رانا ثناء اللہ نے کہا کہ سپریم کورٹ کے حکم پر جے آئی ٹی تشکیل دی گئی جسے مخالفین عدالت سمجھ کر اپنے آپ میں خوش ہورہے ہیں، مخالفین یاد رکھیں کہ جے آئی ٹی سپریم کورٹ نہیں ہم بس عدالتِ عظمیٰ کا فیصلہ تسلیم کریں گے۔
مزید پڑھیں: مریم نواز، بی ایم ڈبلیو موٹر سائیکل کے نام پر رجسٹرڈ ہونے کا انکشاف
یاد رہے پاناما کیس کی مزید تفتیش کے لیے سپریم کورٹ نے جے آئی ٹی تشکیل دی تھی جسے 60 دن میں مکمل رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا ہے، بیرونِ ملک اثاثوں کے حوالے سے جے آئی ٹی کی تفتیش جاری ہے جس میں وزیراعظم، اسحاق ڈار، کیپٹن صفدر، مریم نواز، حسین نواز اور حسن نواز پیش ہوچکے ہیں۔