لاہور : چوہدری شوگر ملز کیس میں ایس ای سی پی افسران نے ریکارڈ ٹیمپرنگ کا اعتراف کرلیا، افسران کے کہنا ہے کہ انہیں چیئرمین ظفر حجازی نے ایسا کرنے کو کہا۔
تفصیلات کے مطابق سیکیورٹی ایکسچینج کمیشن میں چوہدری شوگر ملز کی ریکارڈ میں ٹیمپرنگ کا افسران نے اعتراف کرلیا ہے، ایس ای سی پی کے تین افسرعلی عظیم اکرم،عابدحسین اورماہین فاطمہ کے رو برو پیش ہوئے، تینوں نے ریکارد ٹیمپرنگ کا اعتراف کیا۔
افسران نے بتایا چیئرمین ایس ای سی پی ظفر حجازی کےکہنے پر انہوں نے ہیر پھیر کی، چوہدری شوگر ملز کیس کی فائل بند کرنے کیلئے سخت دباؤ تھا، چیئرمین ایس ای سی پی ظفر حجازی نے حکم کی تعمیل نہ کرنے پر گلگت بلتستان سمیت دور دراز علاقوں میں تبادلوں کی دھمکی دی تھی۔
تینوں افسران کے بیان ایف آئی اے نے گزشتہ روز ریکارڈ کیے تھے، افسران کے قبضے میں لیے گئے لیپ ٹاپ کو فرانزک کیلئے بھجوادیاگیا ہے۔
واضح رہے کہ چیئرمین ایس ای سی پی ریکارڈ ٹیمپرنگ کے مقدمے میں شامل تفتیش ہیں اور عدالت کے حکم پر ظفر حجازی کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا اور وہ راہداری ضمانت پر رہا ہے۔
مزید پڑھیں : مجھے جے آئی ٹی کیخلاف بیان دینے کیلئے دباؤ ڈالا گیا، ماہین فاطمہ
یاد رہے اس سے قبل بھی ایس ای سی پی کی ڈائریکٹر ماہین فاطمہ نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ چوہدری شوگرملزکی فائل کو چیئرمین ایس ای سی پی کی ہدایت پربند کیا گیا، مجھے کہا گیا کہ جے آئی ٹی کیخلاف جارحانہ رویے کی شکایت کرو۔
انہوں نے بیان دیا تھا کہ جب میں نے جے آئی ٹی کے خلاف بیان دینے سے انکار کیا تو مجھے سنگین نتائج کی دھمکیاں دی گئیں تھیں۔