اسلام آباد: توہینِ عدالت کیس میں جنگ گروپ کے مالک میر شکیل الرحمان کی آج سپریم کورٹ میں پیشی ہوئی، سماعت کے دوران جسٹس اعجاز افضل نے کہا کہ سپریم کورٹ کو جان بوجھ کر بدنام کیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق جسٹس اعجاز افضل کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ آج جنگ گروپ کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت کی‘ سماعت کے دوران جنگ گروپ کے مالک میر شکیل الرحمن عدالت کے روبرو پیش ہوئے۔
بنچ کے سربراہ جسٹس اعجازافضل نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ ’’ہم ایکشن اور ری ایکشن کی صورتحال پیدا نہیں کرنا چاہتے، غیرذمہ داری کے ساتھ رپورٹنگ ہوئی،سپریم کورٹ کو جان بوجھ کر بدنام کیا گیا‘‘۔
اس موقع پر جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ مسئلہ یہ ہے کہ غلط رپورٹنگ ہوئی۔ ذرائع سے خبریں شائع کی گئیں، جے آئی ٹی اورعدالت کو ڈس کریڈٹ کیا گیا۔
پاناما عمل درآمد کیس، جنگ گروپ کو توہین عدالت کا نوٹس جاری
جسٹس شیخ عظمت نے کہا کہ آپ کے اخبار میں جے آئی ٹی سے متعلق خبر باؤنس ہوئی‘ کچھ چیزیں اسٹاک مارکیٹ سے بھی تعلق رکھتی ہیں‘ عدالت نے میر شکیل کو ہدایت کی کہ وکیل سےمشاورت کے بغیربات نہ کریں۔
عدالت کے روبرو جنگ گروپ کے مالک میر شکیل الرحمن نے اعتراف کیا کہ ایک خبر غلط چلی جس پر معافی مانگی گئی۔
سماعت کے اختتام پر سپریم کورٹ نے جنگ گروپ کو اضافی جواب جمع کرانے کی ہدایت کرتے ہوئے کیس کی آئندہ سماعت کی تاریخ 22 اگست مقررکردی۔
میر شکیل کی میڈیا سے گفتگو
سماعت کے بعد میر شکیل الرحمن نے عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ایک بار پھر ججز کو تنقید کا نشانہ بنایا۔
اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگرآپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پرشیئرکریں۔