لاہور: جماعت اسلامی کے امیر سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی اور تحریک انصاف کی آپس میں چپقلش کی وجہ سے اپوزیشن قائد ایوان کے لیے مشترکہ امیدوار نہ لا سکی، کوشش کریں کرینگے کہ این اے 120 میں اپوزیشن کا مشترکہ امیدوار سامنے لائیں۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے منصورہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا، جماعت اسلامی کی مرکز مجلس عاملہ کے اجلاس کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے سینیٹرسراج الحق نے کہا کہ نو منتخب وزیر اعظم پر ابھی صرف الزامات ہیں اور کرپشن کے الزامات کی بنیاد پر کسی کو نا اہل قرار نہیں دیا جا سکتا۔
انہوں نے کہا کہ نو منتخب وزیر اعظم کا سب سے بڑا امتحان یہ ہو گا کہ وہ اداروں کو مستحکم کریں، امیر جماعت اسلامی نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ تحریک انصاف اور پیپلز پارٹی کی آپس کی چپقلش کی وجہ سے اپوزیشن قائد الوان کے لیے مشترکہ امیدوار نہ لا سکی تاہم ہماری کوشش ہو گی کہ این اے 120میں اپوزیشن کا مشترکہ امیدوار سامنے لائیں۔
سراج الحق نے کہا کہ نواز شریف نا اہل ہو گئے ہیں تاہم یہ سپریم کورٹ کا امتحان ہے کہ پاناما لسٹ میں شامل دیگر لوگوں کے خلاف بھی تحقیقات کا آغاز کرے تاکہ قوم کا لوٹا ہوا پیسہ واپس لایا جا سکے۔ کلرک سے لے کر جرنیل اور وزیراعظم تک سب کو احتساب سے گزرنا پڑے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ آئین کے آرٹیکل باسٹھ ٹریسٹھ کو آئین سے نکالنا منہ پر لگی سیاسی دھونے کی بجائے آئینہ توڑنے کے مترادف ہے، کرپشن کے خلاف ہماری تحریک جاری رہے گی، ہم پانامہ لیکس میں موجود تمام افراد کے احتساب کے لیے دوبارہ عدالت سے رجوع کریں گے۔
ایک سوال کے جواب میں سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ نئے وزیراعظم کو پہلے قائداعظم ؒ یا علامہ اقبال ؒ کے مزار پر جاناچاہئیے تھا لیکن انہوں نے نوازشریف کے پاس مری جا کر بھی کوئی غیر آئینی کام نہیں کیا۔