نئی دہلی : بھارت کے مختلف علاقوں میں خواتین کے بال کاٹنے کے پراسرارواقعات میں اضافہ ہورہا ہے، پولیس اب تک ان واقعات میں ملوث افراد کا سراغ لگانے میں ناکام ہے۔
بھارت میں خواتین کے بال کاٹنے کے پراسرار واقعات اور پولیس کھوج لگانے میں ناکام ہے، راجھستان کے مختلف قصبوں میں نامعلوم افراد نے راہ چلتی اور گھروں میں گھس کرخواتین کے بال کاٹ دئیے۔
متاثرہ خواتین کا کہنا ہے بال کاٹنے کے واقعات میں خواتین بھی ملوث ہیں اور انہیں بیہوش کرکے نشانہ بنایا گیا، خواتین کے بال کاٹنے کے پراسرارواقعات سے خوف وہراس پھیل رہا ہے۔
نئی دہلی اور اتر پردیش میں بھی پراسرار طور پر خواتین کے بال کاٹنے کے واقعات پیش آرہے ہیں، 50 سے زائد خواتین نے شکایت درج کرائی ہے، پولیس اب تک کسی کوملزم کوگرفتارنہیں کرسکی۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق حال ہی میں مشتعل ہجوم نے ایک 65 سالہ بزرگ خاتون کو چڑیل قرار دیتے ہوئے خواتین کے بال کاٹنے میں ملوث ہونے کے شبے میں تشدد کرکے ہلاک کردیا۔
پولیس نے درخواست کی ہے کہ لوگ ان واقعات میں بھوتوں اور چڑیلوں جیسی افواہوں پر یقین نہ کریں ۔
ہریانہ کے گڑگاؤں میں 53 سالہ سنیتا دیوی نے بتایا کہ وہ ایک تیز روشنی سے بیہوش ہو گئی، ایک گھنٹے بعد پتہ چلا کہ اس کے بال کاٹ دیئے گئے ہیں، حملہ کرنیوالا ایک ادھیڑ عمر شخص تھا، جس نے چمکدار کپڑے پہن رکھے تھے۔
خیال رہے کہ بال کاٹنے کا پہلا واقعہ جولائی میں راجستھان میں پیش آیا لیکن اب اس طرح کے واقعات ہریانہ اور یہاں تک کہ دارالحکومت دہلی سے بھی پیش آنے لگیں ہیں۔