اسلام آباد : نئی امریکی پالیسی پر اراکین سینیٹ نے فوری طور پر قومی سلامتی کی پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس بلانے کا مطالبہ کردیا۔ رپورٹ میں کہا گیا ہےامن کوششوں کیلئے پاکستان کے کردارکو یکسرنظر اندازکیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق سینیٹ کا اجلاس چیئرمین میاں رضا ربانی کی زیرصدارت ہوا،اجلاس مٰیں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حالیہ بیان پر تشویش کا اظہار کیا گیا،اراکین نے مطالبہ کیا کہ نئی امریکی پالیسی پرقومی سلامتی کی پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس طلب کیا جائے۔
اراکین کا کہنا تھا کہ مسئلہ کشمیر حل کیے بغیرجنوبی ایشیا میں امن ممکن نہیں، امریکی پالیسی افغانستان میں ناکامی کا باعث ہے، ایوان بالا کےارکان نے صدرٹرمپ کی پالیسی کو یکطرفہ قراردے دیا۔
آٹھ صفحات پرمشتمل رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ امریکی حکام نے زمینی حقائق کو نظر انداز کیا، خطے میں قیام امن کیلئے پاکستا ن کی کوششوں کو بالائے طاق رکھا گیا۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کی سرزمین پرافغان جنگ نہیں لڑی جاسکتی، افغانستان سے پاکستان میں حملوں کو نظرانداز کرکے بھی ناانصافی کی گئی ہے، افغانستان میں بھارتی کردارسے بھی عدم استحکام پیدا ہورہا ہے۔
سینیٹ رپورٹ میں تجویز دی گئی ہے کہ افغانستان میں خانہ جنگی کے خاتمے کیلئے کارروائی ضروری ہے، پاکستان کو جنوبی ایشیا سے متعلق پالیسی واضح کرتے ہوئے بھارت کی سرحد پار دہشت گردی پر دنیا کو آگاہ کیا جائے۔
رپورٹ میں دفتر خارجہ کو ہدایت کی گئی ہے پاک امریکا تعلقات سے متعلق قومی پالیسی دستاویز تیارکریں، جاری رپورٹ میں قائدایوان راجہ ظفرالحق کے دستخط موجود ہیں۔