اشتہار

امریکی چرچ میں فائرنگ‘ ایک ہلاک سات زخمی

اشتہار

حیرت انگیز

نیش ول: امریکی ریاست ٹینسی  کے چرچ میں ایک شخص کی فائرنگ کے نتیجے میں خاتون ہلاک جبکہ حملہ آور سمیت سات افراد زخمی ہوئے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق نیش ول کے چرچ میں ایک تقریب جاری تھی کہ ماسک پہنے حملہ آور نے فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں خاتون ہلاک ہوگئیں جبکہ سات افراد زخمی ہوئے۔

Nashville shooting
حملہ آور کو روکنے والا دربان رابرٹ ایگل

حادثے میں ہلاک ہونے والی خاتون کی شناخت میلانی سمتھ کے نام سے ہوئی ہے جن کی عمر 39 سال بتائی جارہی ہے‘ حملے کے وقت وہ پارکنگ میں تھیں جب سیمسن نے چرچ میں داخل ہوتے ہی ان پر فائرنگ کردی۔ اس کے بعد وہ چرچ میں داخل ہوا اور اندھا دھند فائرنگ کی جس کے نتیجے میں چرچ کےپاسٹر سمیت تین مرد اور تین خواتین زخمی ہوئے‘ زخمیوں کو نزدیکی اسپتال منتقل کیا گیا ‘ جہاں انہیں طبی امداد فراہم کی جارہی ہے۔

یہ افسوس ناک واقعہ نیش ول کے جنوبی علاقے میں واقع برنیٹ چیپل چرچ آف کرائسٹ میں پیش آیا۔ پولیس کے مطابق 25 سالہ امینوئل سیمسن نامی یہ حملہ آور سوڈانی النسل ہے اور گزشتہ دو دہائیوں سے امریکا میں مقیم ہے۔

- Advertisement -
Nashville shooting
سیمسن – سوڈانی حملہ آور

پولیس کے مطابق حملے کے دوران چرچ کے 22 سالہ دربان رابرٹ ایگل نے جواں مردی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنی کار سے گن نکالی اور حملہ آور کو روک کر اس سے گن چھیننے کی کوشش کی جس دوران سیمسن زخمی ہوگیا‘ تاحال یہ بات واضح نہیں ہوسکی ہے کہ آیا حملہ آور خود کو ختم کرنا چاہتا تھا یا اسے گولی رابرٹ سے ہاتھا پائی کے دوران لگی۔

حملہ آور کو اسپتال میں طبی امداد دے کرپولیس کے حوالے کردیا گیا ہے اور مقامی پولیس ذرائع کے مطابق اس پر قتل اور اقدامِ قتل کا مقدمہ چلے گا۔

پولیس نے تصدیق کی ہے کہ مذکورہ حملہ آور سنہ 1996 سے امریکا میں امیگریشن لے کر رہا تھا۔ چرچ انتظامیہ نے حملہ آور کو پہچان لیا ہے‘ ان کے مطابق یہ شخص ایک دو سال قبل یہاں عبادت میں شریک ہوتا تھا لیکن طویل عرصے سے اسے نہیں دیکھا گیا تھا۔


اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں