سانس فرانسسکو: سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹرنے ایک ٹویٹ میں حروف (کریکٹر) بڑھانے کی آزمائشی سروس کا آغاز کردیا۔
تفصیلات کے مطابق ٹوئٹر کی جانب سے ایک بلاگ شائع کیا گیا جس میں کہا گیا ہے کہ مشاہدے میں یہ بات سامنے آئی کہ صارفین ایک ٹویٹ میں الفاظ کی کمی کے باعث اپنے جذبات اور رائے کا اظہار کرنے سے قاصر ہیں۔
ٹوئٹر انتظامیہ کا کہنا ہے کہ صارفین کی شکایات اور پریشانیوں کو مدنظر رکھتے ہوئے ابھی ٹویٹ الفاظ کی حد بڑھانے کا آزمائشی تجربہ کیا جارہا ہے جس کے تحت صارفین ایک ٹویٹ میں 280 تک حروف استعمال کرسکتے ہیں۔
ٹویٹر انتظامیہ کی جانب سے کہا گیا ہے کہ حروف کی حد میں اضافے کا اعلان باضابطہ طور پر کیا جائے گا، ٹوئٹر کے مالک دورسے کا کہنا ہے کہ ہمیں اس بات پر خوشی ہے کہ صارفین کی خواہش کے عین مطابق مقررہ حد بڑھائی جارہی ہے۔
ٹویٹر انتظامیہ کی جانب سے اس بات کا اعلان کل رات کیا گیا جس کے بعد صارفین کا ملا جلا ردعمل سامنے آیا، کچھ صارفین نے ٹویٹ کے لیے 140 الفاظ کی حد کو اچھا قرار دیا تاہم کچھ صارفین ٹوئٹر کی اس آزمائشی سروس کے اعلان پر مسرت کا اظہار کیا۔
صارفین کا ردعمل
We expected (and ❤️!) all the snark & critique for #280characters. Comes with the job. What matters now is we clearly show why this change is important, and prove to you all it’s better. Give us some time to learn and confirm (or challenge!) our ideas. https://t.co/qJrzzIluMw
— jack (@jack) September 27, 2017
I’m so excited to be part of @Twitter’s #280characters rollout. Let me just say it’s an honor and a privilege. I’d like to thank my wonderf
— Ellen DeGeneres (@TheEllenShow) September 27, 2017
#MyThirdGenieWish might be to let @Twitter know that 140 characters is just fine and to wish the #280characters away
— A Frikkin Hashtag (@AFrikkinHashtag) September 27, 2017
Liberals/leftists are absolutely TERRIFIED of pro-Whites having freedom of speech.They actually want our rights taken away. #280characters
— Racial Consciousness (@Nature_and_Race) September 27, 2017
جو صارفین ابھی آزمائشی سروس میں حصہ لینا چاہتے ہیں وہ گوگل کروم کے اسٹور سے ٹیمپ منکی نامی سافٹ وئیر ڈاؤن لوڈ کر کے زائد الفاظ کے ساتھ ٹویٹ کرسکتے ہیں۔
واضح رہے کہ ٹویٹر کی جانب سے پہلے 140 الفاظ کی حد مقرر کی گئی تھی جو ایک عام ٹیکس میسج کی ہوتی ہے، سماجی رابطے کی ویب سائٹس میں ٹویٹر کی منفرد پالیسی صارفین کی توجہ کا مرکز تھی۔