اسلام آباد : سابق وزیر اعظم نواز شریف کی احتساب عدالت میں پیشی کے موقع پر وفاقی وزیرداخلہ کو رینجرز نے احتساب کورٹ میں داخلے سے روک دیا، جس کے بعد وزیر داخلہ احسن اقبال رینجرز پر برہم ہوگئے اور مستعفی ہونے کی دھمکی دیتے ہوئے حکومتی رٹ چیلنج کرنے والوں کیخلاف کارروائی کا اعلان کیا اور کہا کہ رینجرز نے چیف کمشنر کے احکامات نہیں مانے، کٹھ پتلی وزیرداخلہ نہیں بن سکتا۔
تفصیلات کے مطابق سابق وزیر اعظم نوازشریف پنجاب ہاؤس اسلام آباد سے احتساب عدالت پہنچے، اس موقع پر سکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ہیں جبکہ جوڈیشل کمپلیکس کی سیکیورٹی کا انتطام رینجرز نے سنبھالا ہوا ہے۔
نواز شریف کے پیشی کے موقع پر رینجرز نے وفاقی وزراء خواجہ سعدرفیق، مائزہ حمید،دانیال عزیز ، وزیرداخلہ احسن اقبال ،پرویزرشید، طارق فضل چوہدری کو جوڈیشل کمپلیکس میں داخلے سے روک دیا گیا اور کہا کہ صرف فریقین کےوکلا کوعدالت میں داخلےکی اجازت دی گئی ہے۔
جس پر وزیر داخلہ احسن اقبال نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اب چیزیں ریکارڈ پر آنی چاہیے ، یہ کیا ہورہا ہے، انچارج کون ہے یہاں کا اسے فوری بلاؤ، نوازشریف کی آج عدالت میں پیشی ہے ، نوازشریف نے خود کوانصاف کے عمل میں شریک کیا، چیف کمشنر اسلام آباد کی نگرانی میں انتظامات کئےگئے تھے، ایسے انتظامات کئے تھے کہ عدالت کا تقدس برقرار رہے۔
احسن اقبال نے کہا کہ عدالتوں کے دروازے کھلے ہوتے ہیں ، جمہوریت میں شفاف ٹرائل کئے جاتے ہیں، بندکمروں میں ٹرائل مارشل لا میں ہوتے ہیں ، شفاف ٹرائل دیکھنا میڈیا اور عام آدمی کا حق ہے ،چند لوگوں کو صرف اندر جانے کی اجازت دی گئی۔
مزید پڑھیں : نواز شریف کی احتساب عدالت میں دوسری پیشی
وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال نے مستعفی ہونے کی دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ فورس کہیں اور سے حکم لیکر کارروائی کرے گی تو ایسا نہیں چلے گا، ایک ریاست کے اندر دوسری ریاست نہیں چل سکتی، رینجرز نے سول انتظامیہ کی حکم عدولی کی، سول انتظامیہ کے احکامات کی حکم عدولی کی تحقیقات کروں گا۔
جوڈیشل کمپلیکس کے باہر وزیرداخلہ نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ آج صبح نئی صورتحال سامنے آئی ، رینجرز نےاچانک سیکیورٹی سنبھال لی، صورتحال کا نوٹس لئے بغیر نہیں رکھ سکتا، دیکھاجائے گا حکومت کی رٹ کو کس نے چیلنج کیا ہے، کہا گیانوازشریف کےعلاوہ کسی کو اندر جانے نہیں دی جائیگی۔
انھوں نے کہا کہ رینجرز کے مقامی کمانڈر کوبلایا گیا تو وہ نہیں آئے ، جس نے بھی یہ اقدامات کئے اس کے خلاف ڈسپلنری ایکشن ہوگا، یہ برداشت نہیں کرسکتاکہ فورس میرے ماتحت ہواوراحکامات کہیں اورسے آئیں، کہا گیا نوازشریف کے سوا کسی کو اندر جانےکی اجازت نہیں دی جائیگی ، ساتھیوں کو کمرہ عدالت میں نہیں جانے دیا گیا۔
بعد ازاں وزیرداخلہ احسن اقبال غصے میں عدالت سےواپس روانہ ہوگئے۔