اتوار, اکتوبر 6, 2024
اشتہار

پاکستان میں استحکام دیکھنا چاہتےہیں، امریکی وزیرخارجہ

اشتہار

حیرت انگیز

واشنگٹن : امریکی وزیر خارجہ ریکس ٹیلرسن نے کہا ہے کہ پاکستان کے ساتھ معاملات افغانستان تک محدود نہیں، پاکستان میں استحکام دیکھنا چاہتےہیں،اس کے کئی مسائل ہمارے مسائل ہیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے واشنگٹن میں پاکستانی ہم منصب خواجہ آصف سے ملاقات کے بعد ان کے ہمراہ میڈیا بریفنگ میں کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ خطے کے معاملات کی وجہ سے پاکستان سے تعلقات غیرمعمولی طور پر اہم ہیں، پاکستان دہشت گردی سمیت کئی مسائل سے دو چار ہے، وہ مسائل ہمارے بھی ہیں، ہم پاکستان میں مستحکم حکومت دیکھنا چاہتے ہیں۔

- Advertisement -

امریکی وزیرخارجہ کا مزید کہنا تھا کہ پاکستانی وزیرخارجہ خواجہ آصف سے افغانستان کے سیکیورٹی معاملات، خطے کی سیکورٹی صورتحال اور دوطرفہ تعلقات سمیت اہم امور پر بھی بات چیت ہوئی ہے۔

ریکس ٹیلرسن نے کہا کہ پاکستان اور امریکا کے تعلقات دیرینہ اور پیچیدہ ہیں، پاکستان کےاندرمتعدد معاملات میں امریکا کو بھی دلچسپی ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ شمالی کوریا کے معاملے پر مسلمان ممالک کا تعاون درکار ہے، عراق اورشام میں داعش کی عملداری ختم ہونے جارہی ہے جبکہ نیٹو اراکین سیکیورٹی صورتحال بہتر بنانے میں مدد کررہے ہیں۔

خواجہ آصف کے استقبال کیلئے کوئی امریکی عہدیدار نہ آیا

قبل ازیں وزیر خارجہ خواجہ محمد آصف 3 روزہ دورے پر واشنگٹن پہنچنے تو استقبال کے لیے کوئی امریکی نمائندہ نہ آیا، ایئر پورٹ پر امریکہ میں پاکستان کے سفیر اعزاز چودھری نے خواجہ آصف کا استقبال کیا۔

بعد ازاں خواجہ آصف کی امریکی وزیرخارجہ سے ملاقات ہوئی، ملاقات میں نئی امریکی انتظامیہ کو بھارت کے افغانستان میں کالعدم دہشتگرد گروہوں سے تعلقات کے حوالے سے بھی اعتماد میں لیا گیا۔


مزید پڑھیں : افغان مسئلے کے سیاسی حل کی ضرورت ہے: خواجہ آصف


ذرائع کے مطابق وزیر خارجہ خواجہ آصف امریکی سلامتی کے مشیر سے بھی ملاقات کریں گے جبکہ وہ امریکی پالیسی ساز ادارے یو ایس آئی پی میں بھی خطاب کریں گے۔

یاد رہے کہ برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کو دیئے گئے ایک انٹرویو میں وزیر خارجہ خواجہ آصف نے کہا تھا کہ طالبان افغانستان کے 40 فیصد سے زائد علاقے میں موجود ہیں، انہیں پاکستان میں محفوظ ٹھکانوں کی ضرورت نہیں، پاکستان کو ایک دہائی سے زیادہ عرصے تک قربانی کا بکرا بنایا جا رہا ہے۔

خواجہ آصف نے کہا تھا کہ یہ ایسی جنگ لڑ رہے ہیں جس کا مستقبل قریب میں ختم ہونے کا امکان نہیں، افغان مسئلے کا سیاسی حل نکالنا چاہیئے، فوجی حل ناکام ہوچکا ہے، افغانستان میں امریکی اوراتحادی افواج جو کامیابی حاصل کرنا چاہتے تھے نہیں ہوئی۔


مزید پڑھیں : بھارت افغانستان کےراستے پاکستان میں مداخلت کررہاہے‘ خواجہ آصف


یاد رہے کہ گذشتہ ماہ کے آخر میں وزیر خارجہ خواجہ آصف نے نیویارک میں ایشیا سوسائٹی سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ بھارت افغانستان کے راستے پاکستان میں مداخلت کررہا ہے جبکہ بھارت میں 66 دہشت گرد تنظیمیں ہیں، افغانستان میں امن وسیکیورٹی کی ذمے داری نہیں لے سکتے، امریکہ جنگ کے ذریعے افغانستان میں کامیابی حاصل نہیں کرسکتا۔

خواجہ آصف نے کہنا تھا کہ موثربارڈر مینجمنٹ انتہائی ضروری ہے، کئی افغان رہنما مفادات کے لیے کشیدگی جاری رکھنا چاہتے ہیں۔


 آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں