اسلام آباد: جہانگیر ترین نااہلی کیس میں عدالت نے جہانگیر ترین کی زرعی آمدن میں فرق سے تعلق سوال کیا گیا۔ وکیل نے جواب دیا کہ فارم میں وہ آمدن پوچھی گئی ہے جس پر ٹیکس دیا۔
تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں جہانگیر ترین نااہلی کیس کی سماعت ہوئی۔
دوران سماعت چیف جسٹس نے پوچھا کہ جہانگیر ترین کی زرعی آمدن میں فرق کیوں ہے؟ جہانگیر ترین کے وکیل سکندر مہمند نے کہا کہ فارم میں وہ آمدن پوچھی گئی ہے جس پر ٹیکس دیا گیا۔
جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ آپ ٹیکس والا کالم بھر کے باقی خالی چھوڑ دیتے۔ وکیل نے کہا کہ کل تحریری معروضات عدالت میں پیش کروں گا۔
چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ الیکشن لڑنے والے کو لینڈ ہولڈنگ کی تعریف کا کیسے علم ہوگا، ٹیکس گوشواروں میں آمدن درست ظاہر کی تو بدنیتی کیسے ہوگئی۔
سپریم کورٹ میں جہانگیر ترین نااہلی کیس کی مزید سماعت کل تک ملتوی کردی گئی۔
اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔