پشاور: جے یو آئی کے کارکنوں نے طہماس فٹ بال اسٹیڈیم میں کل ہونے والے فاٹا یوتھ کنونشن کی سیکیورٹی سنبھالنے کے لیے انتظامیہ کی مزاحمت کے باوجود دروازوں میں لگے تالے توڑ دیے، کارکنان اسٹیڈیم میں داخل ہوگئے اور فاٹا یوتھ کنونشن کی تیاری شروع کردی۔
اے آر وائی نیوز پشاور کے نمائندے ظفر اقبال نے بتایا کہ کل پشاور کے طہماس خان اسٹیڈیم میں جمعیت علمائے اسلام فضل الرحمان گروپ کی جانب سے فاٹا یوتھ کنونشن کے انعقاد کا اعلان کیا گیا تھا اور مطالبہ کیا تھا کہ اسٹیڈیم کی سیکیورٹی ہمارے اور انصار الاسلام کے رضا کاروں کے حوالے کی جائے ساری سیکیورٹی ہمارے رضا کار انجام دیں گے۔
نمائندے کے مطابق اس مقصد کو حاصل کرنے کے لیے جے یو آئی کے رہنما اور کارکنان اپنے اور انصار الاسلام کے رضا کاروں سمیت طہماس خان اسٹیڈیم پہنچے تو چھوٹا گیٹ کھلا ہوا تھا جس سے گزر کر کئی رہنما اور رضا کار اسٹیڈیم میں داخل ہوگئے۔
جے یو آئی قائدین نے رضا کاروں کو سیکیورٹی فراہم کرنے کی کوشش کی جس پر اسٹیڈیم کے حکام نے حکم کے عین مطابق پولیس کے ذریعے تمام دروازے بند کرادیے اور ان پر تالے لگوادیے۔
متعدد کارکنان اور کچھ قائدین اسٹڈیم کے اندر محصور ہوگئے جب کہ باہر موجود کارکنان مشتعل ہوگئے اور انہوں نے دروازے اور تالے توڑنے کی کوشش کی جس پر وہاں سخت کشیدگی پھیل گئی اور پولیس طلب کرلی گئی۔
قائدین اور پولیس کے درمیان مذاکرات ہوئے، قائدین نےموقف اختیار کیا کہ ہمیں یہ یوتھ کنونشن گورنر ہاؤس کے سامنے کرنا تھا لیکن انتظامیہ نے ہمیں کہ اس کنونشن کو فٹ بال اسٹیڈیم میں کیا جائے اس سے عوام کو بھی تکلیف نہیں ہوگی اور سیکیورٹی مسائل بھی نہیں ہوں گے، اب جب ہم راضی ہیں تو ہمیں کیوں روکا جارہا ہے؟
اطلاعات ہیں کہ مذاکرات کامیاب نہیں ہوئے، رضا کاروں نے تالے توڑ دیے، اپنی گاڑیاں اندر لے آئے، جھنڈے نصب کرنا شروع کردیے اور جلسے کی تیاری شروع کردی۔