بھاولپور: بھائی کی پسند کی شادی کی سزا بہن کو دے ڈالی، نواحی علاقے موضع گرواں میں ایک معصوم بچی کو پنچایت کے حکم پر ونی کردیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق بھائی کی پسند کی شادی بہن کیلئے جرم بن گئی، پنچائیت نے جرمانے کے طور پر معصوم بہن کو ونی کرنے کا فیصلہ سنا دیا، بہاولپور میں بارہ سالہ ام ہانی کے بھائی نے کچھ عرصے قبل بااثر شخص کی بیٹی سے پسند کی شادی کی تھی جس پر لڑکی کے اہل خانہ مشتعل ہوگئے۔
معاملہ پنچایت میں پہنچا جہاں بدلے میں ام ہانی کو ونی کرنے کا فیصلہ سنادیا گیا، ام ہانی کی روتی سسکتی ماں بھی معصوم بیٹی کے لئے انصاف مانگ رہی ہے۔
اہل علاقہ کا کہنا ہے کارروائی کرنے کے بجائے پولیس با اثرملزمان کی سرپرست بن گئی ہے، اہل علاقہ نے پولیس کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے وزیراعلی پنجاب سے انصاف فراہم کرنے کی اپیل کی ہے۔
مزید پڑھیں : بھائی کی پسند کی شادی کی سزا، پنچایت نے بہن کو ونی کردیا
گذشتہ ماہ بھی بہاولنگرکے نواحی گاﺅں میں ایک ایسا ہی واقعہ پیش آیا تھا ، جہاں رہائشی فیاض نے اپنے گاﺅں کی پروین نامی لڑکی سے عدالت میں اپنی پسند کی شادی کی تھی۔
شادی کے خلاف گاﺅں کے وڈیرے نے اپنے ڈیرہ پر عدالت لگالی، علاقے کے بااثر زمیندار محمد علی چشتی اورعباس نمبردار نے لاقانونیت کا فیصلہ سنایا۔
پنچائیت نے فیصلہ دیا کہ فیاض کی سترہ سالہ بہن کو ونی کردیا جائے۔
نچایت نے حکم سنایا کہ فیصلے کی خلاف ورزی کرنے والا فریق پچاس لاکھ روپے جرمانہ ادا کرے گا ونی کی جانے والی تسلیم بی بی اور اس کا خاندان پنچایت اور ملزمان کے خوف سےگھر بار چھوڑنے پر مجبور ہوگئے تھے۔