لاہور: صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور کے گنگا رام اسپتال میں ایمرجنسی کے باہر طویل انتظار کے بعد خاتون نے بچے کو راہداری میں ہی جنم دے دیا۔ وزیر اعلیٰ پنجاب نے اے آر وائی نیوز کی خبر کا نوٹس لیتے ہوئے تحقیقات کا حکم دے دیا جبکہ اسپتال کے ڈائریکٹر ایمرجنسی کو معطل کردیا گیا۔
صوبہ پنجاب میں شعبہ صحت کے حالات بہتر ہونے کے بجائےمزید ابتر ہوگئے۔
صرف 3 روز قبل رائے ونڈ اسپتال میں ڈلیوری کی غرض سے آنے والی حاملہ خاتون نے لیڈی ڈاکٹر اور میڈیکل اسٹاف و سہولیات کی عدم موجودگی کے باعث اسپتال سے باہر سڑک پر ہی بچے کو جنم دے دیا اور آج ایسا ہی کچھ واقعہ گنگا رام اسپتال میں بھی پیش آگیا۔
گنگا رام اسپتال میں حاملہ خاتون ڈلیوری کے لیے پہنچیں تو ڈاکٹر کی عدم موجودگی کے باعث انہیں راہداری میں طویل انتظار کرنا پڑا اور اس دوران انہوں نے وہیں بچے کو جنم دے دیا۔
اے آر وائی نیوز نے خبر نشر کی تو وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے نوٹس لیتے ہوئے اسپتال کے ڈائریکٹر ایمرجنسی ڈاکٹر عبد الغفارکو معطل کر کے رپورٹ طلب کرلی۔
وزیر صحت پنجاب کی گنگا رام اسپتال آمد
واقعے کے بعد وزیر صحت پنجاب خواجہ سلمان رفیق گنگا رام اسپتال پہنچ گئے۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خواجہ سلمان رفیق کا کہنا تھا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب نے واقعے کی تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔ واقعے کے ذمہ دار افراد کو قانون کے مطابق سزا دی جائے گی۔
انہوں نے وضاحت پیش کرتے ہوئے کہا کہ خاتون کل شام اسپتال آئی تھیں اوران کا چیک اپ کیا گیا تھا۔ آج بھی خاتون چیک اپ کے لیےاسپتال آئیں تو انہیں کچھ وقت دیا گیا، ’خاتون وقفے کے دوران اسپتال سے باہر آئیں اور بچے کی پیدائش ہوگئی‘۔
ان کا کہنا تھا کہ ابتدائی طور پر ڈائریکٹر ایمرجنسی گنگا رام اسپتال کو معطل کیا گیا ہے، تکنیکی طور پر بھی صورتحال دیکھ رہے ہیں۔ ’سینئر پروفیسرز کی ایک اعلیٰ کمیٹی کے ذریعے تحقیقات کروائی جائیں گی‘۔
اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔