کراچی: پاکستان تحریکِ انصاف کے سربراہ عمران خان نے سائٹ ایسو سی ایشن سے ملاقات کے موقع پر کہا کہ ان کا کہنا تھا کہ بکتر بند میں بیٹھ کر کاروبار نہیں کیا جاسکتا ۔
تفصیلات کے مطابق عمران خان آج کراچی میں مصروف دن گزار رہے ہیں ‘ ان کا کہنا تھا کہ زبوں حال معیشت کے سبب ضروری تھا کہ کاروباری شخصیات سے ملاقات کی جائے۔
ا س موقع پر ان کا کہنا تھا کہ پہلی با ر ممبئی گیا تو وہا ں اس قدر غربت دیکھی جو دنیا میں کہیں نہیں دیکھی تھی ‘ ماضی میں کراچی امیر ترین شہر لگتا تھا‘ یہاں امن تھا اور سارے پاکستانی مل جل کررہا کرتے تھے۔
عمران خان نے کہا کہ خیبرپختونخوامیں70فیصدانڈسٹری بندہوگئی تھی ‘حالات انتہائی برے تھے‘وہاں پولیس کوغیرسیاسی کیا اورامن قائم کیا۔آج خیبرپختونخواسب سےخوشحال صوبہ ہےاور آئی جی سندھ بھی کہہ رہےہیں کہ خیبرپختونخواکاپولیس ایکٹ چاہیے۔
تحریکِ انصاف کے سربراہ کا کہنا تھاکہ کوئی کاروبارکرنےبکتربندمیں جائےگاتووہ کیسےکام کرسکتاہے؟۔پاکستان کاسب سےبڑامسئلہ بےروزگاری ہے‘ دنیامیں دوسرےنمبرپرنوجوانوں کی آبادی پاکستان میں ہے‘ لیکن تسلیم کرتاہوں کہ ہنرمندافرادی قوت کی شدیدکمی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ایک مسئلہ افرادی قوت کی تربیت کاہے‘پاکستان کادوسرابڑامسئلہ برآمدات کاہے‘پاکستان کی برآمدات کم ہورہی ہیں،دوسرےملک آگےنکل رہےہیں۔عمران خا ن کا کہنا تھاکہ ہمیں برآمدکنندگان کی ہرممکن مددکرنی ہوگی۔ انہوں توانائی اوردیگرچیزوں کی قیمتیں بڑھنے کو برآمدات میں کمی کا سبب قرار دیا۔
عمران خان نے یہ بھی کہا کہ خراب معاشی حالات کی اہم وجہ پسندیدہ لوگوں کواہم عہدوں پربٹھانااورکرپشن ہے۔ پی آئی اےکودیکھ لیں اس پرہی 300ارب واجب الاداہیں‘پاکستان اسٹیل کےپاس کبھی 8ارب سرمایہ تھاآج بندہونےکےقریب ہے۔
عمران خان نااہلی کیس: خان سے پائی پائی کا حساب لیا، عدالت
ان کا کہناتھا کہ قرضےلیتےہیں اورواپس کرنےکے لئےٹیکس لگائےجاتےہیں ‘ ٹیکسزلگنےسےمہنگائی بڑھتی ہے اوربےروزگاری میں اضافہ ہوتاہے۔
اس سے قبل ایئرپورٹ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ کرپشن کر کے پیسہ سارا ملک سے باہر بھیجا جاتا رہا ہے جس میں وزیراعظم کا پیسہ بھی شامل ہے‘ عمران خان نے کہا کہ کروڑوں روپے لانچوں سے بھیجے جاتے تھے اور کوئی پوچھنے والانہیں تھا‘ لیکن اب کوئی این آراور نہیں ملے گا۔
عمران خان پیپلز پارٹی کی اعلیٰ قیادت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ آصف زرداری اور ان کے بہن نے قبضے کیے‘ دونوں کے لیے یہ کام عزیر بلوچ نے کیا تھا۔
اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئرکریں۔