اسلام آباد: وفاقی وزیر خزانہ اسحٰق ڈار نے فرد جرم سے متعلق درخواستیں مسترد ہونے کے خلاف سپریم کورٹ جانے کا فیصلہ کرلیا۔ وکیل صفائی کا کہنا ہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے ہمارا مؤقف سنا ہی نہیں۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ سے فرد جرم کے متعلق 2 درخواستیں مسترد ہونے پر اسحٰق ڈار نے سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کا فیصلہ کرلیا۔
وزیر خزانہ کے وکیل کا کہنا ہے کہ اسلام آباد ہائیکو رٹ نے ہمارا مؤقف سنا ہی نہیں، آئینی تقاضے پورا کرنا اسحٰق ڈار کا آئینی حق ہے۔
وکیل صفائی نے کہا کہ قانوناً فرد جرم عائد کرنے کے لیے ایک ہفتے کا وقت دیا جاتا ہے، لیکن ہمارے مؤکل کے کیس میں 2 دن بعد فرد جرم عائد کی گئی۔ اسحٰق ڈار کے وکیل نے کہا کہ احتساب عدالت کے حکم نامے کو معطل کیا جانا چاہیئے۔
مزید پڑھیں: ڈار کےخلاف ریفرنس کی سماعت پیر تک ملتوی
یاد رہے کہ وفاقی وزیر خزانہ اسحٰق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات ریفرنس کی سماعت احتساب عدالت میں جاری ہے جس میں اسحٰق ڈار پر فرد جرم بھی عائد کی جاچکی ہے۔
تاہم اسحٰق ڈار نے فرد جرم کے خلاف اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواستیں دائر کی تھیں جنہیں ہائیکورٹ نے مسترد کردیا تھا۔
اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔