منگل, جولائی 1, 2025
اشتہار

اگر فیصلہ میرے خلاف بھی آتا تو قبول ہوتا وہ عمران خان کی طرح احتجاج کی کال نہ دیتی ،عائشہ گلالئی

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد : پی ٹی آئی کی منحرف کارکن عائشہ گلالئی کا کہنا ہے کہ اگر فیصلہ میرے خلاف بھی آتا تو قبول ہوتا وہ عمران خان کی طرح احتجاج کی کال نہ دیتی، الیکشن کمیشن میں سرخروہونے پر اللہ کا شکر ادا کرتی ہوں۔

تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن کی جانب سے عائشہ گلالئی نے اپنے خلاف خلاف عمران خان کی درخواست مسترد ہونے پر اظہارِ تشکر کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن میں سرخروہونےپراللہ کاشکراداکرتی ہوں ، پہلے دن کہا تھا الیکشن کمیشن کاجوبھی فیصلہ ہوگاتسلیم کروں گی۔

عائشہ گلالئی کا کہنا تھا کہ میرے خلاف بھی فیصلہ آتا تو قبول ہوتا ، معزز جج صاحبان کودھمکیاں نہ دیتی اور نہ ہی عمران خان کی طرح احتجاج کی کال دیتی، عمران خان نے ہمیشہ انتشار پھیلایا ہے۔

انھوں نے مزید کہا کہ این اے 4 میں کرپشن کا پیسہ انتخابی مہم پر لگایا جارہا ہے، نیازی صاحب بولتے ہیں خلاف فیصلہ آیا تو عوام کوسڑکوں پر لاؤں گا، نیازی صاحب سڑکوں پر نکلے تو عوام کیساتھ مقابلے میں نکلوں گی۔


مزید پڑھیں : عائشہ گلالئی کی نااہلی کے لیے عمران خان کی درخواست مسترد


اس سے قبل الیکشن کمیشن نے عائشہ گلالئی کو ڈی نوٹیفائی کرنے سے متعلق چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کا ریفرنس مسترد کردیا تھا، الیکشن کمیشن کے میں سے3ممبران نے درخواست خارج کرنے کےحق میں فیصلہ دیا، بلوچستان اورپنجاب کےالیکشن کمیشن ممبران نےاختلافی ووٹ دیا تھا۔

یاد رہے کہ پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان نے عائشہ گلالئی کو پارٹی سے نکالنے کا فیصلہ کرتے ہوئے الیکشن کمیشن اور اسپیکر قومی اسمبلی سے بھی کارروائی کی درخواست کی تھی اور عائشہ گلالئی کو آخری نوٹس بھجواتے ہوئے نوٹس کی کاپی اسپیکر قومی اسمبلی ،چیف الیکشن کمیشن کو بھی بھجوا دی تھی۔

واضح رہے کہ عائشہ گلالئی نے تحریک انصاف چھوڑنے کا اعلان کیا تھا  اور پریس کانفرنس کرتے ہوئے پی ٹی آئی پر سنگین الزام جبکہ عمران خان اور رہنماؤں کے کردار پرانگلی اٹھادی تھی۔


مزید پڑھیں :  تحریک انصاف میں خواتین کی عزت محفوظ نہیں، عائشہ گلالئی


عائشہ گلالئی نے کہا تھا کہ پارٹی میں عزت دارخواتین کی عزت نہیں، چئیرمین خود بھی خواتین کی عزت نہیں کرتے، پارٹی میں اخلاقیات نہیں اس لیے چھوڑنے کا فیصلہ کیا۔

انہوں نے الزام عائد کیا تھا کہ تحریک انصاف کے چیئرمین اور قیادت خواتین کارکنان کو نازیبا میسجز کرتی ہے، جس کی وجہ سے کئی خواتین کارکنان نالاں ہیں، میں این اے ون کا ٹکٹ نہیں مانگا، نہ ہی جلسے میں تقریر کا معاملہ تھا۔


اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئرکریں۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں