اسلام آباد : افغانستان سے اغوا کئے گئے پاکستانی انجینئر ملک فیض احمد کی تشدد زدہ ویڈیوز بھیج کر اغوا کاروں نے ورثاء سے تاوان کا مطالبہ شروع کر دیا ہے ۔
تفصیلات کے مطابق پاکستانی انجینئر ملک فیض احمد جسے اغوا کاروں نے رواں برس 21 اگست کو طور خم جلال آباد روڈ کی کنسٹرکشن سائیٹ سے اغوا کیا تھا، اغوا کاروں نے پہلے ٹیلی فون کے زریعے اور بعد ازاں ملک فیض احمد پر تشدد کی ویڈیوز اہل خانہ کا بھیج کر دو کروڑ روپے تاوان ادا کرنے کا مطالبہ شروع کر دیا ہے ۔
اغوا کاروں کا مطالبہ ہے کہ کنسٹرکشن کمپنی ان کے ساتھ تاوان کامعاملہ طے کرے۔
کنسٹرکشن کمپنی سمیت دفتر خارجہ اور پاکستانی اداروں کو اہل خانہ کی جانب سے متعدد درخواستیں دی گئی مگر کسی بھی قسم کی شنوائی نہیں ہوئی۔
اغوا کاروں کی جانب سے مطالبہ پورا نہ ہونے پر انجینئر ملک فیض احمد کے اعضاءکاٹ کر ویڈیو جاری کرنے کی دھمکی دے دی گئی ہے۔
اہلخانہ کا کہنا ہے کہ ملک فیض احمد راولپنڈی کا رہائشی ہے اور وہ رواں سال اپریل میں افغانستان گیا تھا۔
ملک فیض کے بیٹے فرحان احمد نےنے وزیراعظم ، آرمی چیف سے مطالبہ کیا کہ اس کے والد کی جان بچائی جائے۔
https://youtu.be/zd1_F9zML7A