کراچی: عمرہ زائرین کے لیے فنگر پرنٹ لازم قرار دینے کے بعد عمرہ آپریٹرز اور ٹریولر اوونرز نے حکومت کو خبردار کیا ہے کہ 72 گھنٹے میں بایو میٹرک کی پابندی کو ختم نہیں کیا گیا تو عمرے کا کام بند کردیں گے۔
یہ پڑھیں: حج و عمرہ زائرین کے لیے فنگر پرنٹس لازمی قرار
اس بات کا اعلان ٹریول ایجنٹس ایسوسی ایشن اور عمرہ آپریٹرز نے کراچی پریس کلب پر منعقدہ مظاہرے میں کیا جس میں انہوں نے اعتماد کمپنی کے ذریعے عمرہ زائرین کے لیے بایو میٹرک کی پابندی کو مسترد کردیا۔
ٹریول اونرز کا کہنا تھا کہ بایو میٹرک کی پابندی سے عمرہ زائرین کو سخت پریشانی کا سامنا ہے اور انھیں لمبی لمبی قطاریں لگانی پڑ رہی ہیں جب اس معاملے پر حکومت اور وزارت مذہبی امور پراسرار خاموشی اختیار کیے ہوئے ہے۔
مظاہرین نے بتایا کہ ایک محتاط اندازے کے مطابق سالانہ پاکستان سے 20 لاکھ عمرہ زائرین عمرے کی سعادت حاصل کرتے ہیں اور اعتماد کمپنی کو بایو میٹرک فیس کی مد میں 70 کروڑ روپے سے زائد کی آمدنی ہو گی تاہم اس بایو میٹرک کی پابندی سے لاکھوں عمرے کی سعادت حاصل کرنے کے خواہش مند افراد کو مشکلات کا سامنا ہوگا۔
مظاہرین نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ سعودی عرب کی حکومت سے بایو میٹرک کی پابندی کو فوری طور پر ختم کر انے کی بات کی جائے تاکہ عمرہ زائرین کو آسانی ہو اور انہیں طویل قطاروں اور بدترین ہجوم سے نجات مل سکے۔
واضح رہے کہ سعودی حکومت نے اعلان کیا ہے کہ 30 اکتوبر کے بعد سے بایومیٹرک تصدیق یعنی فنگر پرنٹس دیے بغیر کوئی بھی پاسپورٹ وصول نہیں کیا جائےگا۔
حکومت پاکستان نے بایو میٹرک تصدیق کا ٹھیکہ اعتماد نامی کمپنی کو دیا ہے جو ہر عمرہ زائر سے فنگر پرنٹ کے عوض 650 روپے وصول کررہی ہے، اس کمپنی کے ملک بھر میں صرف 3 سینٹر ہیں جہاں بدترین رش دیکھنے میں آرہا ہے، لوگ ایک دوسرے کو دھکے دے رہے ہیں، طویل قطاروں میں جھگڑے کے بیشتر واقعات پیش آئے۔
ملتان روڈ پر اعتماد سینٹر میں عمرہ زائرین کی لمبی قطاریں لگ گئیں ، فنگرپرنٹ کی تصدیق کےلیے لائن میں لگے عمرہ زائرین آپس میں ہی الجھ پڑے ، زائرین کی تصدیق کروانے کےلیے ایک دوسرے کو دھکے دیئے۔