کراچی : منی لانڈرنگ اور کراچی میں دہشتگردی کیلئے بھارتی فنڈنگ کے مقدمےمیں مزید انکشافات سامنے آگئے، بینک اکاؤنٹس کی مجازاتھارٹی میں ڈاکٹر فاروق ستار، مصطفیٰ کمال سمیت اعلیٰ قیادت کےناموں کا انکشاف ہوا ہے۔
تفصیلات کے مطابق بانی ایم کیو ایم کیخلاف منی لانڈرنگ کے مقدمہ میں تیرہ جوائنٹ بینک اکاؤنٹس کی مجازاتھارٹی میں بڑےنام سامنےآگئے، انسداد دہشت گردی عدالت میں رپورٹ پیش کردی گئی۔
تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق منی لانڈرنگ کیلئے13جوائنٹ بینک اکاؤنٹس استعمال ہوئے جو عزیز آباد کے نجی بینکوں کی مختلف برانچوں میں کھولے گئے تھے، جس میں ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار پی ایس پی چیئرمین مصطفیٰ کمال، ڈپٹی میئر کراچی ارشدوہرا سمیت اعلیٰ قیادت کےنام شامل ہیں۔
یہ انکشاف بھی ہوا کہ مذکورہ اکاؤنٹس ایم کیوایم، کےکےایف، سن اکیڈمی کے نام پرکھولے گئے، اس کے علاوہ نذیرحسین یونیورسٹی اور طارق میر کے نام پربھی اکاؤنٹ ہیں۔
رپورٹ کے مطابق تیرہ میں سے ایک اکاؤنٹ ختم اور چارغیر فعال ہیں، ان بینک اکاؤنٹس میں فاروق ستار،مصطفی کمال، ڈپٹی میئر کراچی ارشدوہرا دستخط کرنے کے مجاز رہے، جبکہ بابرغوری، رؤف صدیقی، خالد مقبول صدیقی کےنام بھی رپورٹ کا حصہ ہیں۔
مزید پڑھیں: منی لانڈرنگ : بانی ایم کیوایم کیخلاف رپورٹ عدالت میں پیش
رپورٹ میں احمدعلی، کنور خالد یونس، شیعب بخاری مرحوم سمیت نازیہ جمیل، عادل صدیقی اور طارق میرکے نام بھی شامل ہیں، عدالت میں ارشد وہرا اپنابیان ریکارڈ کراچکے ہیں۔
مزید پڑھیں: بانی ایم کیوایم کو55کروڑ روپے کی منی لانڈرنگ کی گئی
تفتیشی ذرائع کے مطابق بڑےناموں کے سامنے آنے پر تفتیش کادائرہ بھی بڑھائے جانے کا امکان ہے۔ تفتیشی ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ ڈپٹی میئر ارشد وہرا کا نام مقدمے سے نکالنے کا تاثرغلط ہے۔